کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کے خلاف سندھ اسمبلی میں جمعہ کو متحدہ قومی موومنٹ کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی ۔ ادھرامریکہ نے سندھ پولیس کے نصاب میں تبدیلی کیلئے ابتدائی طور پر ساڑھے پانچ کروڑ روپے امداد دینے کااعلان کر دیا ہے ۔
ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن عامر معین پیرزادہ نے قرارداد پیش کی جس میں سوال اٹھایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شہر سے بڑے بڑے دہشت گرد تو گرفتار کر لیتے ہیں لیکن دو سے ڈھائی کلو میٹر رقبے کے علاقے میں امن وامان کیوں بحال نہیں ہو رہا ؟
قرارداد میں پولیس و رینجرز کا کردار مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مختلف علاقوں میں آپریشن کیے جاتے ہیں لیکن تاجروں کو تحفظ کی فراہمی کیلئے اقدامات نہیں کیے جا رہے ۔
صوبائی وزیر ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ شہر میں بھتہ اور چندہ مافیا فعال ہو گئی ہے ۔ دیگر اراکین اسمبلی نے بھی شہر میں تاجروں کے اغوا اوربھتہ کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
امریکا کی سندھ پولیس کیلئے امداد
ادھر یونائیٹڈ اسٹیٹس گورنمنٹ سی پی او آفس میں ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں یو ایس قونصلیٹ کے ممبران ،آئی جی سندھ مشتاق شاہ سمیت پولیس کے دیگراعلی افسران نے شرکت کی۔اس موقع پر پولیس کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے امریکی کونصلیٹ کی جانب سے ساڑھے پانچ کروڑ کی مالی مدد کا اعلان کیا گیا۔
کراچی میں قائم امریکی قونصلیٹ جنرل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے امدادی پروگرام کے تحت امریکی فنڈ صوبہ بھر میں تین مراحل میں پولیس فورس کی معاونت کرے گا۔ اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سندھ پولیس نے 8 ممبران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ہے جو 30 ماسٹر انسٹرکٹرز کو تربیت فراہم کرے گی جن میں 20 مرد اور 10 خواتین پولیس افسران شامل ہوں گے۔ ماسٹرز انسٹرکٹرز صوبے میں اپنے دیگر پولیس آفیسرز کو باقاعدگی سے تربیت فراہم کریں گے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت سندھ پولیس کو 56 ملین روپے ٹرنینگ موڈیولز کی بہتری جن میں کمیونٹی بیسڈ پولیسنگ، جرائم کی روک تھام، کاونٹر ٹیررازم، کریمنل انوسٹی گیشن، ہیومن رائٹس اور پولیس افسران کی عمومی تعلیم، تحقیق، گرفتاری شامل ہیں، کے لئے فراہم کر رہی ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکن قونصلیٹ کے سنیئر نمائندے جیسن کائٹ نے کہا کہ ہمیں سندھ پولیس کے ساتھ کام کرنے پر فخر ہے جو اپنے معاشرے کو بہتر بنانے کے لئے کام کر رہی ہے۔ اس موقع پر کئی ریٹائرڈ پولیس افسران بھی موجود تھے
سندھ اسمبلی میں قرارداد کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس سندھ مشتاق احمد شاہ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ صنعتی علاقوں، کاروباری مراکز میں تاجر برادری اور روزگار سے وابستہ شہریوں کی سیکورٹی کے لئے بالخصوص مصروف اوقات میں پولیس کمانڈوز اور متعلقہ تھانہ پولیس سے مشترکہ اسنیپ چیکنگ، گشت اور پکٹنگ کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
جاری اعلامیہ کے مطابق آئی جی نے ہدایت کی واضح کیا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے پہلو تہی کسی بھی صورت بردداشت نہیں کی جائے گی۔
گورنر ہاؤس میں بھی گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کی صدارت میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں گورنرنے امن و امان سے متعلق اداروں کے ذمہ داران کو ہدایت کی ہے کہ صنعتی و تجارتی برادری اور علاقوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے تجارتی علاقوں کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ اور آمدورفت کے راستوں کو محفوظ بنانے پر زور دیا۔۔ گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے واضح کیا کہ لوگوں کے جان و مال کا تحفظ اور انہیں پر امن فضا فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ہے۔