ایم کیو ایم کی تحریک انصاف کو دعوت

ایم کیو ایم کے فاروق ستار تحریک انصاف کے جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ

فاروق ستار نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو مجوزہ کل جماعتی کانفرس میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ قومی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ ایجنڈے کی تیاری میں معاونت کریں۔
حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ نے حزب مخالف سے تعلق رکھنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کو اپنی مجوزہ کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی ہے۔

مخلتف سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے رکن پارلیمان فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے پانچ رکنی وفد نے منگل کو لاہور میں تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرکے ان سے قومی مسائل کے حل کے مشترکہ ایجنڈے کی تیاری میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

فاروق ستار نے کہا کہ ان کی جماعت کی اس کوشش کا مقصد تمام سیاسی جماعتوں کو قومی مسائل کے حل کے لیے اکٹھا کرنا ہے۔

’’(ہم) پوری قوم کو اکٹھا کرنے کے مشن پر نکلے ہیں ... جو بھی عوام کو متحرک کر رہا ہے، جس کے پاس سیاسی پروگرام ہے چاہے وہ حکومت کی اتحادی جماعتیں ہوں، اپوزیشن کی جماعتیں ہوں یا پارلیمان سے باہر کی جماعتیں ہوں۔‘‘

اس موقع پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ مجوزہ کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے اپنی جماعت کی قیادت سے مشاورت کریں گے۔

لیکن ناقدین متحدہ قومی موومنٹ کی اس مہم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ جماعت اپنے سیاسی گڑھ یعنی کراچی میں بھتہ خوری اور دیگر جرائم کے خاتمے کے لیے سیاسی مہم چلانے پر زور دے۔

ملک کے اقتصادی مرکز کی تاجر برادری نے متنبہ کر رکھا ہے کہ اگر ماہ رمضان کے اختتام تک بھتہ خوری کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے معقول انتظامات نا کیے گئے تو وہ اپنی حفاظت کے لیے خود اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے رکن قاضی احمد کمال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ تاجروں نے اپنی حفاظت کا بیڑا خود اٹھانے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیوں کہ ان کے بقول پولیس انھیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

’’جرائم پیشہ عناصر کے پاس تو اسلحہ فراوانی سے موجود ہے، تو ہم نے کہا ہے کہ آپ اسلحے کو ’اوپن‘ کر دیں اور شناختی کارڈ پر جو چاہے اسلحہ رکھے تاکہ اگر کوئی مجرم کسی وقت کہیں بھی ایسی بات سوچے گا تو اس کو یہ پتہ ہوگا کہ سامنے والے (تاجر) بھی اسلحے سے لیس ہیں اور اس سے شاید (جرائم پیشہ عناصر کی) تھوڑی حوصلہ شکنی ہو سکے۔‘‘

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے تاجروں کے اس مطالبے کی خود حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسلحہ لائسنس حاصل کرکے اپنے آپ کو جدید ہتھیاروں سے لیس کریں۔

پیپلز پارٹی کی رہنماء اور وزیراعلیٰ سندھ کی رابطہ کار شرمیلا فاروقی نے الطاف حسین کے اس بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر تاجر اپنی حفاظت کے لیے جدید اسلحہ رکھنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

’’اگر پرامن شہری اپنی حفاظت کے لیے جانچ پڑتال کے عمل کے بعد ہتھیار لینا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ قانون کے مطابق ہے۔ حالات اب اس قسم کے ہو چکے ہیں کہ اب ہر شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے اپنے پاس ایک لائسنسڈ ہتھیار رکھے کیوں کہ ملک کے حالات ہی کچھ ایسے ہیں۔‘‘