ایم کیو ایم کی طرف سے عدم شرکت کے اعلان کے باوجود منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری نے ہر صورت لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان میں حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ نے 14 جنوری کو طاہر القادری کی تحریک منہاج القران کے لانگ مارچ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فاروق ستار نے جمعہ کو کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنی جماعت کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم عملی طور پر تو اس مارچ میں شرکت نہیں کرے گی لیکن وہ طاہرالقادری کی اخلاقی حمایت جاری رکھےگی۔
’’ہم لانگ مارچ میں عملی طور پر شریک نہیں ہو سکیں گے، ہم نے اپنی معزوری کا ان سے اظہار کیا ہے۔ اپنے اس فصیلے سے ان (ڈاکٹر طاہرالقادری) کو آگاہ کیا اور اس کی وجوہات بھی انھیں بتائیں۔‘‘
فاروق ستار نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا اور جماعت کے قائد الطاف حسین نے اس کی توثیق بھی کر دی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے ایم کیو ایم کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ طاہر القادری بھی لانگ مارچ کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔
’’اچھا اقدام ہے ایم کیوایم نے جو کہا ہے، شاید طاہر القادری صاحب بھی ایم کیو ایم کی بات سن لیں، ہماری بھی سن لیں، پاکستان کے لوگوں اور تاجروں کی بھی سن لیں۔‘‘
لیکن تحریک منہاج القرآن کے سربراہ طاہر القادری نے جمعہ کی سہ پہر لاہور میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وہ اسلام آباد کی جانب اپنے لانگ مارچ کے فیصلے پر کاربند ہیں۔
’’مارچ کا اعلان ہم نے خود کیا تھا، اُنھوں (ایم کیو ایم) نے تائید و حمایت کی…. عوام مارچ میں اسی طرح شرکت کریں گے۔‘‘
گزشتہ ماہ وطن واپس آنے کے بعد طاہر القادری نے لاہور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو انتخابی نظام کو آئین کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے 10 جنوری تک کی مہلت دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ بصورت دیگر 14 جنوری کو اسلام آباد میں لاکھوں لوگوں کا اجتماع ہو گا، جس کا مقصد ان کے بقول انتخابات کے نظام کو آئین کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔
فاروق ستار نے جمعہ کو کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو اپنی جماعت کے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم عملی طور پر تو اس مارچ میں شرکت نہیں کرے گی لیکن وہ طاہرالقادری کی اخلاقی حمایت جاری رکھےگی۔
’’ہم لانگ مارچ میں عملی طور پر شریک نہیں ہو سکیں گے، ہم نے اپنی معزوری کا ان سے اظہار کیا ہے۔ اپنے اس فصیلے سے ان (ڈاکٹر طاہرالقادری) کو آگاہ کیا اور اس کی وجوہات بھی انھیں بتائیں۔‘‘
فاروق ستار نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا اور جماعت کے قائد الطاف حسین نے اس کی توثیق بھی کر دی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات قمر زمان کائرہ نے ایم کیو ایم کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ طاہر القادری بھی لانگ مارچ کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے۔
’’اچھا اقدام ہے ایم کیوایم نے جو کہا ہے، شاید طاہر القادری صاحب بھی ایم کیو ایم کی بات سن لیں، ہماری بھی سن لیں، پاکستان کے لوگوں اور تاجروں کی بھی سن لیں۔‘‘
’’مارچ کا اعلان ہم نے خود کیا تھا، اُنھوں (ایم کیو ایم) نے تائید و حمایت کی…. عوام مارچ میں اسی طرح شرکت کریں گے۔‘‘
گزشتہ ماہ وطن واپس آنے کے بعد طاہر القادری نے لاہور میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو انتخابی نظام کو آئین کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے 10 جنوری تک کی مہلت دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ بصورت دیگر 14 جنوری کو اسلام آباد میں لاکھوں لوگوں کا اجتماع ہو گا، جس کا مقصد ان کے بقول انتخابات کے نظام کو آئین کے مطابق تبدیل کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔