وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اور الیکشن کی طرف چلیں۔
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا ہے کہ منفی سیاست کی روش ترک کر کے وہ ملک کی ترقی اور قومی مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کریں۔
ہفتہ کو صوبہ خیبرپختون خواہ کے علاقے بشام میں 72 میگاواٹ پن بجلی کے ایک پیداواری منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اتفاق رائے سے فخرالدین جی ابراہیم کی بطور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سیاسی جماعتوں کی فتح ہے۔
’’چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب ہوا اس سے ساری دنیا میں اچھا پیغام گیا اس لیے میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آؤ الیکشن کی طرف جائیں۔‘‘
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ محض سیاسی مقاصد کے لیے حکومت کو ہدف تنقید بنانا درست نہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ قدورتیں دور کر کے مل جل کر کام کیا جائے۔
’’آئندہ انتخابات اپنے وقت پر بھی ہوں گے، صاف، شفاف اور غیر جانبدرانہ بھی ہوں گے۔ عوام جس کو حق حکمرانی دیں گے اسی کا حق ہو گا کہ وہ حکومت بنائے۔ جس کو (عوام) اپوزیشن میں بٹھائیں وہ عزت وقار سے اپوزیشن میں بیٹھے۔‘‘
دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ہفتہ کو پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرا دینے چاہیئں۔
صدر آصف علی زرداری نے جمعہ کو نئے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کی تقرری کی نوٹیفیکیشن پر دستخط کیے تھے۔ فخر الدین جی ابراہیم کہہ چکے ہیں کہ شفاف انتخابات کا انعقاد ایک چیلنج ہے۔
موجودہ پارلیمان کی مدت فروری 2013ء میں مکمل ہو رہی ہے لیکن پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت کے بعض وزراء یہ عندیہ بھی دے چکے ہیں کہ اپوزیشن سے بات چیت کے بعدعام انتخابات رواں سال کے اواخر میں ہو سکتے ہیں۔
ہفتہ کو صوبہ خیبرپختون خواہ کے علاقے بشام میں 72 میگاواٹ پن بجلی کے ایک پیداواری منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اتفاق رائے سے فخرالدین جی ابراہیم کی بطور چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سیاسی جماعتوں کی فتح ہے۔
’’چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب ہوا اس سے ساری دنیا میں اچھا پیغام گیا اس لیے میں تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آؤ الیکشن کی طرف جائیں۔‘‘
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ محض سیاسی مقاصد کے لیے حکومت کو ہدف تنقید بنانا درست نہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ قدورتیں دور کر کے مل جل کر کام کیا جائے۔
’’آئندہ انتخابات اپنے وقت پر بھی ہوں گے، صاف، شفاف اور غیر جانبدرانہ بھی ہوں گے۔ عوام جس کو حق حکمرانی دیں گے اسی کا حق ہو گا کہ وہ حکومت بنائے۔ جس کو (عوام) اپوزیشن میں بٹھائیں وہ عزت وقار سے اپوزیشن میں بیٹھے۔‘‘
دریں اثناء جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے ہفتہ کو پشاور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کو قبل از وقت انتخابات کرا دینے چاہیئں۔
صدر آصف علی زرداری نے جمعہ کو نئے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کی تقرری کی نوٹیفیکیشن پر دستخط کیے تھے۔ فخر الدین جی ابراہیم کہہ چکے ہیں کہ شفاف انتخابات کا انعقاد ایک چیلنج ہے۔
موجودہ پارلیمان کی مدت فروری 2013ء میں مکمل ہو رہی ہے لیکن پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت کے بعض وزراء یہ عندیہ بھی دے چکے ہیں کہ اپوزیشن سے بات چیت کے بعدعام انتخابات رواں سال کے اواخر میں ہو سکتے ہیں۔