پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد دو گنا ہو گئی ہے۔ تاہم انھوں نے ایسے افراد کی مجموعی تعداد نہیں بتائی۔
اسلام آباد —
پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد دو گنا ہو گئی ہے۔ تاہم انھوں نے ایسے افراد کی مجموعی تعداد نہیں بتائی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں اُن کا کہنا تھا کہ ایسے ہی نادار افراد کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے سوشل سکیورٹی پروگرام کے تحت 75 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔
اُنھوں نے ایک روز قبل قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کیا تھا جس پر مختلف سیاسی جماعتوں اور عام لوگوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نا تو بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی گئیں اور نا ہی ان کے لیے کسی طرح کی مراعات کا اعلان کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں عام شہریوں نے حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ کے بارے میں وائس آف امریکہ سے گفتگو میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تنخواہ دار اور غریب طبقے کے لیے کوئی قابل ذکر سہولت فراہم نہیں کی گئی۔
تاہم وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کے لیے تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں تھا۔
’’ہم نے پینشنوں میں دس فیصد اضافہ کیا ہے، کم از کم تین ہزار روپے پینشن کو بڑھا کر پانچ ہزار روپے تک کیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں سب سے پسا ہوا طبقہ وہ ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ایک سال کی تکلیف اگر ہے تو اگلے سال ضرور دیں گے۔‘‘
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے طویل المدت حکمت عملی وضع کی ہے جس سے اُن کے بقول عوام کو آگے چل کر فائدہ ہو گا۔
’’سرمایہ کاری ہو گی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ترقی کی شرح بڑھے گی۔ شاید آج ہم جن لوگوں کو کچھ نہیں دے سکے آنے والے وقت میں اُن کا حصہ اُنھیں ملے گا۔‘‘
وزیر خزانہ نے اپنی نیوز کانفرنس میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں 45 فیصد تک کمی کی گئی ہے جب کہ وفاقی وزارتوں کے اخراجات میں تیس فیصد کمی کی جا رہی ہے۔
اُدھر وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت وسائل لوگوں کی زندگی میں بہتری لانے پر خرچ کرے گی۔
’’آپ یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ حکومت نے کسی کی تنخواہ تو نہیں بڑھائی لیکن اپنی مراعات میں اضافہ کر دیا۔ حکومت نے تو اپنے خرچوں کمی کی ہے، قربانی دی ہے۔‘‘
وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیج توانائی کے بحران پر قابو پانا اور امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں اُن کا کہنا تھا کہ ایسے ہی نادار افراد کو مالی معاونت فراہم کرنے کے لیے سوشل سکیورٹی پروگرام کے تحت 75 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔
اُنھوں نے ایک روز قبل قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کیا تھا جس پر مختلف سیاسی جماعتوں اور عام لوگوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نا تو بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی گئیں اور نا ہی ان کے لیے کسی طرح کی مراعات کا اعلان کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں عام شہریوں نے حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے بجٹ کے بارے میں وائس آف امریکہ سے گفتگو میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں تنخواہ دار اور غریب طبقے کے لیے کوئی قابل ذکر سہولت فراہم نہیں کی گئی۔
تاہم وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت کے لیے تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں تھا۔
’’ہم نے پینشنوں میں دس فیصد اضافہ کیا ہے، کم از کم تین ہزار روپے پینشن کو بڑھا کر پانچ ہزار روپے تک کیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں سب سے پسا ہوا طبقہ وہ ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ایک سال کی تکلیف اگر ہے تو اگلے سال ضرور دیں گے۔‘‘
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ملک کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے طویل المدت حکمت عملی وضع کی ہے جس سے اُن کے بقول عوام کو آگے چل کر فائدہ ہو گا۔
’’سرمایہ کاری ہو گی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، ترقی کی شرح بڑھے گی۔ شاید آج ہم جن لوگوں کو کچھ نہیں دے سکے آنے والے وقت میں اُن کا حصہ اُنھیں ملے گا۔‘‘
وزیر خزانہ نے اپنی نیوز کانفرنس میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں 45 فیصد تک کمی کی گئی ہے جب کہ وفاقی وزارتوں کے اخراجات میں تیس فیصد کمی کی جا رہی ہے۔
اُدھر وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت وسائل لوگوں کی زندگی میں بہتری لانے پر خرچ کرے گی۔
’’آپ یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ حکومت نے کسی کی تنخواہ تو نہیں بڑھائی لیکن اپنی مراعات میں اضافہ کر دیا۔ حکومت نے تو اپنے خرچوں کمی کی ہے، قربانی دی ہے۔‘‘
وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیج توانائی کے بحران پر قابو پانا اور امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانا ہے۔