فاٹا کے صوبے میں انضمام کا نوٹیفیکیشن جلد جاری کرنے کا مطالبہ

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان (فائل فوٹو)

حزب مخالف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے متنبہ کیا ہے کہ اگر وفاقی حکومت قبائلی علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کا نوٹیفیکیشن جلد جاری نہیں کرتی تو وہ اس کے خلاف ملک گیر احتجاج کرے گی۔

ہفتہ کو اسلام آباد میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جماعت کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کیے جانے کے بعد وہاں بحالی و تعمیر نو کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ اس کو خیبر پختونخواہ میں ضم کر کے وہاں کے عوام کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

تاہم انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ حکومت اس انضمام میں تاخیر کر رہی ہے جو ان کے بقول سودمند نہیں ہوگی۔

حکومت نے قبائلی علاقوں میں اصلاحات کی جو کمیٹی تشکیل دی تھی اس کی سفارشات وفاقی کابینہ سے منظور ہو چکی ہیں اور حکومت کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضام کا عمل بتدریج کیا جائے گا۔

ایسے میں حکومت کی دو حلیف جماعتیں جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اس انضام کی مخالفت بھی کرتی آ رہی ہیں۔

ایک روز قبل ہی سرحدی امور اور ریاستوں کے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے اسلام آباد میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ قبائلی علاقوں میں رائج فرنٹیئر کرائمز ریگولیشن (ایف سی آر) کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن ایک ہفتے میں جاری کر دیا جائے گا۔

لیکن ہفتہ کو کنونشن سے خطاب میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کا مطالبہ کیا کہ فاٹا کے صوبے میں انضمام سے متعلق نوٹیفیکیشن اگر ایک ہفتے میں جاری نہیں کیا جاتا تو ان کی جماعت سڑکوں پر آئے گی۔