گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے الزام میں گرفتارایلیٹ فورس کے اہلکار ممتاز قادری کوپیر کے روز راولپنڈی میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔
خصوصی عدالت کے جج اکرام اعوان نے سماعت کے بعد ممتاز قادر ی کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوا دیا ہے۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے گذشتہ ہفتے ملزم کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا تھا جومنگل کو ختم ہونا تھا تاہم اسے ایک روز قبل ہی عدالت میں دوبارہ پیش کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ممتاز قادری نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ گورنر پنجاب کا قتل اُس کا ذاتی فعل تھا ۔
سلمان تاثیر کو ممتاز قادری نے گذشتہ ہفتے اسلام آباد میں اُس وقت گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا جب وہ ایک ریستوران سے کھانا کھانے کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھنے لگے تھے۔ ممتاز قادری نے کہا تھا کہ اُس نے سلمان تاثیر کو اس لیے قتل کیا ہے کیوں کہ اُنھوں نے ناموس رسالت ایکٹ کے خلاف بیان دیا تھا۔
ایک روزقبل کراچی میں مذہبی جماعتوں نے ناموس رسالت قانون میں تبدیلی کے خلاف احتجاجی جلسہ کیا تھا۔
دوسری جانب سلمان تاثیر سے اظہارِ یکجہتی اور ان کے قتل کے خلاف کراچی سمیت اکثر شہروں میں سول سوسائٹی کے اراکین سمیت عام افراد نے احتجاجی ریلیاں نکالی ہیں جس میں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔
ملک میں ایک طرف مذہبی جماعتوں کا احتجاج جاری ہے تو دوسری طرف سول سوسائٹی حکومت کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے اس قانون میں اصلاحات کا مطالبہ کر رہی ہے۔