پاکستان کے مختلف علاقوں میں پیر کی دوپہر آنے والے شدید زلزلے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 200 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف جو ان دنوں امریکی دورے کے بعد لندن میں تھے وہ فوری طور پر اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ ادھر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن کی نگرانی وہ خود کریں گے۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں مختلف شہروں اور دیگر علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ پیر کی رات تقریباً11 بجے تک 191 افراد لقمہ اجل بن چکے تھے جبکہ سینکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات نے اموات میں اضافے کے خدشات بڑھا دیئے ہیں۔
جن علاقوں سے اموات کی اطلاعات ہلاکتوں میں اضافے کا سبب بنیں ان میں چترال، شانگلہ، سوات، باجوڑ ایجنسی، لوئر دیر، اپر دیر، چارسدہ، کوہستان، نوشہرہ، دیامیر، مالاکنڈ ایجنسی، مہمند ایجنسی، صوابی، خیبرایجنسی، مردان، چکوال، میرپور آزاد کشمیر، ہنزہ، ڈیرہ غازی خان اور بالاکوٹ شامل ہیں۔
نواز شریف کو نریندر مودی کی پیشکش
پیر کی رات لندن ائیرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر سنگھ مودی نے ان سے فون پر رابطہ کرکے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ اس پیشکش پر بھارت کے شکر گزار ہیں۔ تاہم، وہ پہلے پاکستانی وسائل کو بروئے کار لائیں گے اور وطن پہنچتے ہی متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
ہیلپ لائن قائم
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے، اے پی پی کے مطابق ’نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی‘ نے زلزلہ سے متعلق معلومات کے لئے ہیلپ لائن قائم کردی ہے جس کا نمبر’ ٹرپل ون، ون فائیو سیون، ون فائیو سیون ہے۔اس نمبر سے عوام اور ادارے زلزلے سے متعلق معلومات اور تازہ تر ین صورتحال سے باخبر رہ سکتے ہیں۔
قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹرز بحال
ادھر صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لئے این ڈی ایم اے کے قومی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کو بھی فعال کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ یہ سینٹرز 24 گھنٹے کام کریں گے۔
فضائی سرو ے کی درخواست، سیٹیلائٹ تصاویر طلب
این ڈی ایم اے کی جانب سے پاکستان ایئر فورس سے زلزلے کے نتیجے میں انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لئے ائیریل فوٹو گرافی اور سروے کی درخواست کی گئی ہے، جبکہ خلائی تحقیق کے ادارے ’سپارکو‘ سے سیٹیلائٹ تصاویر بھی مانگی گئی ہیں۔
مواصلاتی نیٹ ورکس کی بحالی
این ڈی ایم اے سے جاری ایک بیان کے مطابق، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ مواصلات کے نیٹ ورکس کو بحال کیا جائے تاکہ متعلقہ اداروں کے ساتھ معلومات کا فوری تبادلہ ممکن ہو سکے۔
کراچی میں بھی زلزلے کے جھٹکے
محکمہ موسمیات کے کراچی مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے کراچی میں بھی محسوس کئے گئے ہیں۔ تاہم، ان کی شدت زیادہ نہیں تھی۔ زلزلے کے اطلاعات کے ساتھ ہی کراچی سے اندرون ملک فون کالز کا تانتا بندھ گیا اور انگنت لوگوں نے کراچی سے ملک کے بالائی و دیگر علاقوں میں رہنے والے اپنے عزیز و اقارب کی خیریت دریافت کی جس سے پی ٹی سی ایل کی لائنوں پر دباوٴ بڑھ گیا۔
کراچی سے کچھ دنوں کی چھٹیاں گزارنے کے لئے پشاور جانے والے محمد بلال کے بھائی فیصل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ انہوں نے جیسے ہی ٹی وی پر خبر سنی پشاور رابطہ کیا۔ تاہم، فوری طور پر انہیں تمام لائنیں بند ملیں۔
ایک اور شہری احمد نے وی او اے کو بتایا کہ انہیں بھی اسلام آباد میں مقیم اپنے رشتے داروں سے رابطے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم، جیسے جیسے وقت گزرا لائنیں بحال ہونا شروع ہوگئیں۔