ٹرمپ کا شکوہ، خواجہ آصف کا جواب شکوہ

خواجہ محمد آصف، فائل فوٹو

علی رانا

پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے امریکی حکام کو کہا ہے کہ ہم نے گوانتانامو بے کو بھر دیا۔ جو آپ کا دشمن وہ ہمارا دشمن۔ ہماری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو۔ آپ خوش نہیں افسوس ہے۔ ہمارے وقار پر اب سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

وزیرخارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم چار سال سے دھائیوں کا ملبہ صاف کررہے ہیں۔ ہماری افواج بے مثال جنگ لڑرہی ہیں۔ قربانیوں کی ایک لامتناہی داستان ہے۔ ماضی ہمیں سکھاتا ہے کہ “امریکہ پر اعتماد میں احتیاط۔“

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ہم آپ کے دشمن کو اپنا دشمن جانا۔ ہم نے گوانتانامو بے کو بھر دیا۔ ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پورے ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کردیا۔ ہماری معیشت برباد ہوگئی۔ لیکن ہماری خواہش تھی کہ آپ راضی رہیں۔ ہم نے آپ کو لاکھوں ویزے پیش کیے جس کے نتیجہ میں بلیک واٹر اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے۔

خواجہ آصف نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے حوالے سے کہا کہ ایک آمر نے ایک فون کال پر سرنڈر کرلیا۔ وطن کو خون اور بارود سے نہلا دیا۔ افغانستان پر ہمارے اڈوں سے 57ہزار 8سو حملے کیے گئے۔ ہماری گزگاہوں سے امریکہ کا اسلحہ،بارود بھیجا گیا۔ ہزاروں سویلین فوجی، بریگیڈئیر، جنرل،جواں سال لیفٹننٹ آپ کی چھیڑی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔

خواجہ آصف نے اپنی ٹوئٹ کا آغاز اردو میں ایک جملے” پوچھتے ہو کیا کیا؟؟” سے کیا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز پر اپنے پہلے ہی ٹوئٹ میں پاکستان سے متعلق سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے ملک نے پاکستان کو گزشتہ 15 برسوں میں 33 ارب ڈالر بطور امداد فراہم کیے جس کے بدلے اُن کے بقول پاکستان سے امریکہ کو صرف دھو کہ اور جھوٹ ہی ملا۔"

امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان حکومت اس وقت غصے میں نظر آ رہی ہے اور اس بات کا اندازہ مختلف سیاسی راہنماؤں کے بیانات میں واضح طور پر نظر ا ٓرہا ہے۔ اس ٹوئٹ میں بھی خواجہ آصف نے امریکی حکام کو جس انداز میں جواب دیا ہے اس سے ان کے غصہ کا واضح اظہار ہوتا ہے۔