صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردی اقتصادی ترقی اور علاقائی ممالک کی یکجہتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
چین میں شنگھائی تعاون تنظیم ’’ایس سی او‘‘ کے سربراہ اجلاس سے خطاب میں پاکستانی صدر نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے تمام ممالک کو باہمی تعاون کو بڑھانا ہوگا۔ اُنھوں نے کہا کہ افغانستان میں ’’ایس سی او‘‘ کا کردار خوش آئند ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن و سلامتی، منشیات کے خاتمے، شدت پسندی کے لیے سرمایہ کی فراہمی کو روکنے اور پسماندگی دور کرنے کے ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کے لیے ’’ایس سی او‘‘ کی مکمل رکنیت دی جائے۔
صدر زرداری نے کہا کہ گزشتہ 11 سالوں کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 38 ہزار پاکستانی شہری اور سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اس سے ملکی معیشت کو 70 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
سربراہ اجلاس سے خطاب میں مسٹر زرداری نے اعلان کیا کہ پاکستان ’’انسداد منشیات‘‘ پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد بھی کرے گا۔ صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ افغانستان اور عراق جنگ کے اثرات، عسکریت پسندی اور منشیات کے عدم پھیلاؤ ایسے مسائل سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون پر زور دیا گیا۔
’’منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ ہمارے خطے کے لیے ایک سنجیدہ مسئلے کے طور پر ابھرا ہے۔ اس لیے پاکستان نے (ایس سی او) ممالک کی انسداد منشیات کانفرنس کی میزبانی کی پیش کش کی ہے۔‘‘