دھماکے سے کم ازکم 14 اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں سے نو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پشاور —
پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اتوار کو ایک بم حملے میں کم ازکم تین سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کا قافلہ سرحدی علاقے دتہ خیل سے میران شاہ آرہا تھا کہ بویا کے علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا۔
بم دھماکا اتنا شدید تھا کہ قافلے میں شامل متعدد گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں حکام نے نو کی حالت تشویشناک بتائی ہے۔
سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا لیکن تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں اتوار کو کرفیو نافذ کر کے سکیورٹی فورسز کے دستوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے۔
شمالی وزیرستان القاعدہ اور طالبان سے منسلک شدت پسندوں کی آماجگاہ تصور کیا جاتا ہے اور باور کیا جاتا ہے کہ لوگ نہ صرف پاکستان بلکہ سرحد پار افغانستان میں بھی پر تشدد کارروائیاں کرتے ہیں۔
ایک روز قبل شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملے سے مبینہ شدت پسند جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کم ازکم تین شدت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔
ادھر وادی سوات کے علاقے مٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے مقامی امن کمیٹی کے ایک رہنما کو ہلاک کردیا۔
حکام نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز کا قافلہ سرحدی علاقے دتہ خیل سے میران شاہ آرہا تھا کہ بویا کے علاقے میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے اس پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا۔
بم دھماکا اتنا شدید تھا کہ قافلے میں شامل متعدد گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جبکہ تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں حکام نے نو کی حالت تشویشناک بتائی ہے۔
سکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا لیکن تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں اتوار کو کرفیو نافذ کر کے سکیورٹی فورسز کے دستوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاتا ہے۔
شمالی وزیرستان القاعدہ اور طالبان سے منسلک شدت پسندوں کی آماجگاہ تصور کیا جاتا ہے اور باور کیا جاتا ہے کہ لوگ نہ صرف پاکستان بلکہ سرحد پار افغانستان میں بھی پر تشدد کارروائیاں کرتے ہیں۔
ایک روز قبل شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملے سے مبینہ شدت پسند جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں کم ازکم تین شدت پسند ہلاک ہوگئے تھے۔
ادھر وادی سوات کے علاقے مٹہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے مقامی امن کمیٹی کے ایک رہنما کو ہلاک کردیا۔