پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں ایک بس اور ٹرالر میں تصادم سے بچوں اور خواتین سمیت کم ازکم 57 افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔
منگل کو علی الصبح یہ حادثہ خیر پور کے قریب ٹھیڑی بائی پاس پر اس وقت پیش آیا جب سوات سے کراچی جانے والی بس مخالف سمت سے آنے والے ٹرالر سے ٹکرا گئی۔
حکام کے مطابق بس پر لگ بھگ 70 افراد سوار تھے اور ٹھیڑی بائی پاس پر ڈرائیور نے جیسے ہی آگے جانے والی گاڑی کو اوورٹیک کیا تو سامنے سے آنے والے ٹرالر سے اس کی ٹکر ہو گئی۔
تصادم سے بس میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
امدادی کارکنوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ بس کی تباہی کی وجہ سے کارکنوں کو لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے میں خاصی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔
مرنے والوں میں 21 خواتیں اور 19 بچے بھی شامل ہیں۔ بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔
اسپتال منتقل کیے گئے 18 زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق جس علاقے میں یہ حادثہ پیش آیا وہاں اس وقت دھند تھی اور یہ حادثہ بظاہر بس ڈرائیور کی غلطی سے پیش آیا۔ حکام کے مطابق یہاں سڑک کی مرمت کا کام بھی ہو رہا تھا۔
پاکستان میں سڑک کے حادثات عام ہیں جن کی عمومی وجوہات میں سڑکوں اور گاڑیوں کی خراب حالت اور غیر محتاط ڈرائیونگ بتائی جاتی ہیں۔
سرکاری اندازوں کے مطابق پاکستان میں ہر سال پانچ ہزار سے زائد افراد ٹریفک حادثات میں زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔