سکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی، چھ 'دہشت گرد' گرفتار

گرفتار ہونے والی کی شناخت کے بارے میں تو کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی لیکن بیان کے مطابق ان میں دو اہم شدت پسند کمانڈر بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی فوج نے وفاقی دارالحکومت کے قریب واقع دو علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے چھ مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا بتایا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ "آئی ایس پی آر" سے جمعہ کو جاری ایک بیان کے مطابق یہ گرفتاریاں ضلع راولپنڈی میں جمعرات کو دیر گئے کلر سیداں اور گوجرخان کے علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ کی جانے والی مشترکہ کارروائی کے دوران عمل میں آئیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ گرفتار کیے گئے مشتبہ دہشت گردوں کے قبضے سے ہتھیار، اسلحہ اور تیار شدہ دیسی ساختہ بم بھی برآمد ہوئے۔

ان کی شناخت کے بارے میں تو کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی لیکن بیان کے مطابق ان میں دو اہم شدت پسند کمانڈر بھی شامل ہیں۔

فوج کا کہنا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پورے ملک میں "کومبنگ آپریشنز" کیے جا رہے ہیں۔

پاکستانی فوج نے جون 2014ء میں دہشت گردوں کے خلاف قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں "ضرب عضب" کے نام سے بھرپور کارروائی شروع کی تھی جس میں 3600 کے لگ بھگ ملکی و غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا بتایا جا چکا ہے۔

اس آپریشن کے باعث ماضی کی نسب پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں قابل ذکر بہتری دیکھی جارہی تھی لیکن رواں سال کے اوائل سے ایک بار پھر مختلف علاقوں میں شدت پسندوں کی طرف سے مہلک واقعات دیکھنے میں آچکے ہیں۔

رواں ہفتے ہی صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے سول اسپتال میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اس واقعے کے بعد ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے ایک بار پھر دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے قومی لائحہ عمل پر ہر قیمت میں عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔