پاکستان میں کسٹم کی ایک عدالت نے سپر ماڈل ایان علی پر غیر ملکی کرنسی بیرون ملک اسمگل کرنے کے الزام میں پانچ کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا ہے جب کہ ان سے برآمد ہونے والی پانچ لاکھ ڈالر سے زائد رقم کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔
راولپنڈی میں کسٹم کلکٹر علی رضا نے ملزمہ کی غیر موجودگی میں فیصلے سناتے ہوئے دیگر دو شریک ملزمان محمد اویس اور ممتاز حسین کو پانچ، پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔
گزشتہ سال مارچ میں اسلام آباد کے ہوائی اڈے پر ایان علی کے سامان سے پانچ لاکھ امریکی ڈالر کی رقم برآمد ہوئی تھی۔ وہ اس وقت متحدہ عرب امارات جا رہی تھی۔
انھیں گرفتار کر کے غیر قانونی طریقے سے کرنسی بیرون ملک منتقل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور وہ چار ماہ تک اڈیالہ جیل میں بھی قید رہیں۔
انھیں ضمانت پر رہائی تو مل گئی لیکن ان کا نام بیرون ملک جانے کی ممانعت والی فہرست (ای سی ایل) میں شامل تھا اور ان کا پاسپورٹ بھی حکام کی تحویل میں تھا جس کی وجہ سے وہ پاکستان سے باہر نہیں جا سکیں۔
لیکن اس بابت عدالت سے رجوع کرنے پر حال ہی میں ان کا نام ’ای سی ایل‘ سے ہٹانے کا حکم بھی دیا جا چکا ہے۔
ملزمہ کا موقف رہا ہے کہ انھیں نہیں معلوم تھا کہ وہ اتنی بڑی رقم لے کر جانا غیر قانونی ہے۔
پاکستان کے قوانین کے مطابق کوئی بھی شخص بیرون ملک جاتے وقت اپنے ساتھ 10 ہزار امریکی ڈالر تک لے جا سکتا ہے۔