چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں ایک بینچ اس نوٹس کی سماعت 15 اگست کو عدالت عظمیٰ کی کوئٹہ رجسٹری میں کرے گا۔
پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت کے چیف جسٹس نے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں ایک بینچ اس نوٹس کی سماعت 15 اگست کو عدالت عظمیٰ کی کوئٹہ رجسٹری میں کرے گا۔
سرکاری بیان کے مطابق یہ نوٹس بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت پر لیا گیا۔
بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال حالیہ برسوں میں بتدریج خراب ہوتی رہی ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں یہاں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ کے مضافاتی علاقے میں ایک مسجد میں نماز عید کے بعد ہونے والی فائرنگ سے کم ازکم 10 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ عید سے ایک روز قبل کوئٹہ ہی میں ایک پولیس انسپکٹر کے جنازے پر ہونے والے خودکش بم حملے میں اعلیٰ پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت کم ازکم 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
گزشتہ ہفتے ہی بولان کے علاقے میں شدت پسندوں نے پنجاب جانے والی بسوں سے اغوا کے بعد 13 مسافروں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں ایک بینچ اس نوٹس کی سماعت 15 اگست کو عدالت عظمیٰ کی کوئٹہ رجسٹری میں کرے گا۔
سرکاری بیان کے مطابق یہ نوٹس بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت پر لیا گیا۔
بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال حالیہ برسوں میں بتدریج خراب ہوتی رہی ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں یہاں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ کے مضافاتی علاقے میں ایک مسجد میں نماز عید کے بعد ہونے والی فائرنگ سے کم ازکم 10 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ عید سے ایک روز قبل کوئٹہ ہی میں ایک پولیس انسپکٹر کے جنازے پر ہونے والے خودکش بم حملے میں اعلیٰ پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت کم ازکم 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
گزشتہ ہفتے ہی بولان کے علاقے میں شدت پسندوں نے پنجاب جانے والی بسوں سے اغوا کے بعد 13 مسافروں کو گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔