وفاقی کابینہ نے اصلاحاتی سیلز ٹیکس یعنی ریفارمڈجی ایس ٹی کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب ا سے قانونی حیثیت دینے کے لیے پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اصلاحاتی سیلز ٹیکس کا بل پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور حکومت کی کوشش ہو گی کہ اس سال کے آخر تک اس کو منظور کر الیا جائے۔
اُنھوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں مختلف اشیا ء اور سروسز سیکٹر میں ٹیکس کی شرح 17 سے25 فیصد تک ہے لیکن اب مجوزہ اصلاحات کے تحت 15فیصد یکساں ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔
حفیظ شیخ نے بتایاکہ دوسر ااہم فیصلہ صاحب حیثیت افراد پر فلڈ ریلیف سرچارج لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت تین لاکھ روپے سے زائد سالانہ آمدن والے افراد پر 10 فیصد اضافی ٹیکس لگایا جائے گا اور اس کااطلاق یکم جنوری سے ہوگاجو چھ ماہ کے لیے نافذ العمل ہوگا۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ان دونوں نئے ٹیکسوں سے 40 ارب روپے تک کی اضافی رقم سرکاری خزانے میں جمع ہو سکے گی۔
چیئر مین فیڈ رل بورڈ آف ریونیو سہیل احمد کا کہنا ہے کہ اصلاحاتی سیلز ٹیکس کے تحت گندم ، چاول ، دالیں اور بنیادی ضروری اشیاء مستثنیٰ ہوں گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ اصلاحاتی سیلز ٹیکس اور فلڈ ریلیف سرچارج لگانے کا فیصلہ ملک میں حالیہ سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی اور متاثرین کی امداد کے لیے لگایا گیا ہے ۔ اُنھوں نے بتایا کہ موجود حکومت نے یہ سخت فیصلے ملک میں ٹیکس اصلاحات اور معیشت کی بحالی کے لیے کیے ہیں۔