پاکستان کے وزیردفاع احمد مختار نے انگریزی رونامے ”ہیرلڈ ٹربیون“ سے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے امداد کی معطلی کے ردعمل میں پاکستان افغان سرحد پرقائم 1100 چوکیوں پر تعینات اپنے اہلکاروں کو واپس بلا لے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ معطل کی جانے والی 80کروڑ ڈالر امدادمیں سے 30 کروڑ ڈالر کی رقم خاص طور پر شورش زدہ علاقوں میں تعینات اہلکاروں پر خرچ ہو تی ہے۔ اخبار کے مطابق وزیر دفاع نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام سے خطے میں القاعدہ اور طالبان کے خلاف کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔
”یہ رقم (امریکی امداد)دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ وہ پیسے ہیں جو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔“
احمد مختار نے کہا کہ پاکستان طویل عرصے تک اپنی فوجیں پہاڑوں یا سرحدی علاقے میں تعینات رکھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ”آئندہ اقدام یہ ہوگا کہ حکومت یا مسلح افواج سرحدی علاقوں سے اپنے فوجی واپس بلا لیں گے۔“