امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے پیر کو پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات میں امریکہ کی طرف سے پاکستان کو کیری لوگر ایکٹ کے تحت دی جانے والی امداد سے متعلق اُمور پر بات چیت کی۔
وزارت خزانہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر رچرڈ اولسن نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس نے پاکستان میں مختلف شعبوں کے لیے 53 کروڑ بیس لاکھ ڈالر امداد کی منظوری دی ہے، جو توانائی، دفاع، انسداد دہشت گردی، اقتصادی بحالی، تعلیم، صحت اور سماجی شعبوں میں بہتری کے لیے فراہم کی جائے گی۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اس رقم میں سے زیادہ تر حصہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی پر خرچ کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق سفیر اولسن نے جنوری 2015ء میں امریکہ کے وزیر خارجہ خارجہ جان کیری کے متوقع دورہ پاکستان سے متعلق اُمور پر بھی بات چیت کی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی سفیر کو بتایا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں اور حالیہ موسم گرما میں سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی بحالی سے متعلق حکومت بین الاقوامی امدادی اداروں کے لیے بریفنگ کی تیاری کر رہی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ سیلاب ایک ناگہانی آفت ہے جو یقینی طور پر ملک کی ترقی کے لیے مقرر کیے گئے اہداف کو بھی متاثر کرتی ہیں، اُنھوں نے کہا کہ حکومت سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے میں مصروف ہے۔
سفیر اولسن نے پشاور میں اسکول پر حملے میں ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کی۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ حملہ ملک کی تاریخ کا افسوسناک ترین واقعہ ہے لیکن حکومت کا عزم ہے کہ پوری قوت کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشش کی جائے گی۔
اُنھوں نے امریکی سفیر کو بتایا کہ پوری قوم اور سیاسی قیادت کا دہشت گردی سے نمٹنے کے معاملے پر اتفاق رائے ہے۔
پاکستان نے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ’ضرب عضب‘ شروع کیا تھا جس کے بعد وہاں سے چھ لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
نومبر 2014ء میں امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں اور مختلف ممالک کے سفیروں کی طرف سے ایک اجلاس میں پاکستان میں اندرون ملک بے گھر ہونے والے خاندانوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے 70 کروڑ ڈالرز فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔