اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ امریکہ افراد یا پارٹیوں کی نہیں بلکہ جمہوری نظام کی حمایت کرتا ہے۔
اسلام آباد —
اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان میں استحکام چاہتا ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں ہفتہ کو ایک تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں امریکی سفارتخانہ کے ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ ان کا ملک دنیا بھر اور یقینی طور پر پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات چاہتا ہے تاکہ لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ امریکہ افراد یا پارٹیوں کی نہیں بلکہ جمہوری نظام کی حمایت کرتا ہے۔ اُنھوں نے ایک سوال کے جواب میں اس تاثر کو بھی رد کیا کہ امریکہ طاہر القادری کی حمایت کر رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک امریکہ قریبی تعاون بھی ضروری ہے۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ نے کامیابی سے دہشت گردی اور انتہا پسند کے خطرے کو سمجھتے ہوئے اس کے خلاف مل کر کام کرنے کی راہ تلاش کی، جسے جاری رہنا چاہیئے۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ پاکستان نے خود کرنا ہے۔
پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں انسانی حقوق کی صف اول کی تنظیم ’ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان‘ نے بھی اپنے ایک تازہ تشدد کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ کہ جمعے کے روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا کہ غیر ریاستی عناصر ملک کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک موثر حکمت عملی پر کام کرنے اور مسلح افواج کے نظریات کی ترتیب نو کی بھی ضرورت ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں ہفتہ کو ایک تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں امریکی سفارتخانہ کے ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ ان کا ملک دنیا بھر اور یقینی طور پر پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات چاہتا ہے تاکہ لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کر سکیں۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ امریکہ افراد یا پارٹیوں کی نہیں بلکہ جمہوری نظام کی حمایت کرتا ہے۔ اُنھوں نے ایک سوال کے جواب میں اس تاثر کو بھی رد کیا کہ امریکہ طاہر القادری کی حمایت کر رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک امریکہ قریبی تعاون بھی ضروری ہے۔
رچرڈ ہوگلینڈ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ نے کامیابی سے دہشت گردی اور انتہا پسند کے خطرے کو سمجھتے ہوئے اس کے خلاف مل کر کام کرنے کی راہ تلاش کی، جسے جاری رہنا چاہیئے۔
اُنھوں نے کہا کہ ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کا فیصلہ پاکستان نے خود کرنا ہے۔
پاکستان میں حالیہ ہفتوں میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں انسانی حقوق کی صف اول کی تنظیم ’ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان‘ نے بھی اپنے ایک تازہ تشدد کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ کہ جمعے کے روز اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا تھا کہ غیر ریاستی عناصر ملک کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک موثر حکمت عملی پر کام کرنے اور مسلح افواج کے نظریات کی ترتیب نو کی بھی ضرورت ہے۔