امریکی سفیر اولسن نے کہا کہ امریکہ پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد خوشحال زندگی گزارنے میں عوام کی معاونت ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کے دوسرے بڑے آبی ذخیرے منگلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار میں اضافے کے ایک منصوبے کے لیے امریکہ نے 15 کروڑ ڈالر کی اعانت کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بدھ کو منگلا ڈیم کے دورے کے دوران اس نئے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ڈیم کے بوسیدہ ٹربائنز کو تبدیل کیا جائے گا جس سے اس ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کی پیداوار میں 1200 میگاواٹ سے زائد اضافہ ہو گا۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر اولسن نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ملک کی اعانت سے 1960 میں منگلا ڈیم تعمیر ہوا اور اب امریکہ اس کی مرمت کے لیے معاونت کر رہا ہے۔
منگلا ڈیم کے توسیعی منصوبے سے 20 لاکھ سے زائد پاکستانی مستفید ہوں گے۔
سفیر اولسن نے کہا کہ امریکہ پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد خوشحال زندگی گزارنے میں عوام کی معاونت ہے۔
پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سرکاری عہدیدار اور صنعت کار یہ کہتے آئے ہیں کہ ملک میں صنعتی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے جب کہ اس صورت حال سے عام صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
امریکہ کی مالی اعانت سے گدو، جامشورو اور مظفرگڑھ کے بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے کے علاوہ گلگت بلتستان میں اسکردو کے مقام پر ست پارہ اور قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم کی تعمیر بھی شامل ہے۔
قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں امریکی امداد سے تعمیر کیے جانے والے گومل زام ڈیم کی تکمیل آخری مراحل میں ہے۔ اس منصوبے سے حاصل ہونے والی 17.4 میگا واٹ بجلی سے علاقے کے 25 ہزار گھرانے مستفید ہوں گے۔
دریں اثناء امریکی سفیر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اقتصادی شعبے میں تعاون کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
سرکاری میڈیا ’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق رچرڈ اولسن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو اس لعنت سے چھٹکارے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔
پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے بدھ کو منگلا ڈیم کے دورے کے دوران اس نئے منصوبے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ڈیم کے بوسیدہ ٹربائنز کو تبدیل کیا جائے گا جس سے اس ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کی پیداوار میں 1200 میگاواٹ سے زائد اضافہ ہو گا۔
امریکی سفارت خانے سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سفیر اولسن نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے ملک کی اعانت سے 1960 میں منگلا ڈیم تعمیر ہوا اور اب امریکہ اس کی مرمت کے لیے معاونت کر رہا ہے۔
منگلا ڈیم کے توسیعی منصوبے سے 20 لاکھ سے زائد پاکستانی مستفید ہوں گے۔
سفیر اولسن نے کہا کہ امریکہ پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جس کا مقصد خوشحال زندگی گزارنے میں عوام کی معاونت ہے۔
پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ سے سرکاری عہدیدار اور صنعت کار یہ کہتے آئے ہیں کہ ملک میں صنعتی پیداوار بری طرح متاثر ہو رہی ہے جب کہ اس صورت حال سے عام صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
امریکہ کی مالی اعانت سے گدو، جامشورو اور مظفرگڑھ کے بجلی گھروں کی استعداد کار بڑھانے کے علاوہ گلگت بلتستان میں اسکردو کے مقام پر ست پارہ اور قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں گومل زام ڈیم کی تعمیر بھی شامل ہے۔
قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں امریکی امداد سے تعمیر کیے جانے والے گومل زام ڈیم کی تکمیل آخری مراحل میں ہے۔ اس منصوبے سے حاصل ہونے والی 17.4 میگا واٹ بجلی سے علاقے کے 25 ہزار گھرانے مستفید ہوں گے۔
دریں اثناء امریکی سفیر نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اقتصادی شعبے میں تعاون کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔
سرکاری میڈیا ’ریڈیو پاکستان‘ کے مطابق رچرڈ اولسن نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو اس لعنت سے چھٹکارے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔