پاکستانی وزیر خزانہ نے بتایا کہ اوپک پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی کوششوں میں شامل رہا ہے اور حالیہ مذاکرات سے دوطرفہ تعاون میں مزید وسعت آئے گی۔
اسلام آباد —
پاکستان اور امریکہ نے اقتصادی روابط میں فروغ خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
امریکہ کی اوورسیز پرائیوٹ انویسٹمنٹ کارپوریش ’اوپک‘ کی صدر الزبتھ ایل لٹل فیلڈ نے اپنے وفد کے ہمراہ منگل کو اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں خاص طور پر توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور اُنھوں نے ملک میں توانائی کے حصول کے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری سے متعلق امریکی وفد کو آگاہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ الزبتھ لیٹل فیلڈ سے ملاقات میں پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ اُنھوں نے کہا کہ مذاکرات انتہائی مثبت اور سود مند رہے اور اُنھیں یقین ہے کہ اس سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔
پاکستانی وزیر خزانہ نے بتایا کہ اوپک پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی کوششوں میں شامل رہا ہے اور حالیہ مذاکرات سے دوطرفہ تعاون میں مزید وسعت آئے گی۔
امریکہ کی اوورسیز پرائیوٹ انویسٹمنٹ کارپوریش کی صدر الزبتھ ایل لٹل فیلڈ نے اس موقع پر کہا کہ مذاکرات میں خاص طور پر سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر بات ہوئی۔
الزبیتھ لٹل فیلڈ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے جو اُن کے بقول ایک قابل فخر پیش رفت ہے۔
اوپک کی صدر نے کہا کہ پاکستان کی نئی منتخب حکومت کی طرف سے اقتصادی بحالی کی کوششوں میں معاونت کے لیے وہ اپنے وفد کے ہمراہ یہ دورہ کر رہی ہیں۔
اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ملک میں امن کا قیام اور دہشت گردی کا خاتمہ اُن کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انھوں نے امریکی وفد کو بتایا کہ کئی چیلنجوں کے باوجود پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے۔
اوپک کی صدر لٹل فیلڈ اپنے دورے میں پاکستان کی سرکردہ کاروباری شخصیات، سرکاری عہدیداروں اور یہاں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیوں کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔
اوپک امریکی حکومت کا ترقیاتی مالیاتی ادارہ ہے جو اہم ترقیاتی اہداف کے حصول اور مساوی بنیاد پر سرمایہ کاری کے لیے نجی سرمائے کا بندوبست کرتا ہے۔
اس وقت پاکستان میں اوپک کے تعاون سے توانائی، صحت، مالیاتی خدمات اور ٹیلی مواصلات سمیت کئی دیگر شعبوں میں تقریباً 30 کروڑ ڈالر مالیت کے 16 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔
امریکہ کی اوورسیز پرائیوٹ انویسٹمنٹ کارپوریش ’اوپک‘ کی صدر الزبتھ ایل لٹل فیلڈ نے اپنے وفد کے ہمراہ منگل کو اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں خاص طور پر توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اور اُنھوں نے ملک میں توانائی کے حصول کے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری سے متعلق امریکی وفد کو آگاہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ الزبتھ لیٹل فیلڈ سے ملاقات میں پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ پر تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ اُنھوں نے کہا کہ مذاکرات انتہائی مثبت اور سود مند رہے اور اُنھیں یقین ہے کہ اس سے پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔
پاکستانی وزیر خزانہ نے بتایا کہ اوپک پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی کوششوں میں شامل رہا ہے اور حالیہ مذاکرات سے دوطرفہ تعاون میں مزید وسعت آئے گی۔
امریکہ کی اوورسیز پرائیوٹ انویسٹمنٹ کارپوریش کی صدر الزبتھ ایل لٹل فیلڈ نے اس موقع پر کہا کہ مذاکرات میں خاص طور پر سندھ میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر بات ہوئی۔
الزبیتھ لٹل فیلڈ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں تین گنا اضافہ ہوا ہے جو اُن کے بقول ایک قابل فخر پیش رفت ہے۔
اوپک کی صدر نے کہا کہ پاکستان کی نئی منتخب حکومت کی طرف سے اقتصادی بحالی کی کوششوں میں معاونت کے لیے وہ اپنے وفد کے ہمراہ یہ دورہ کر رہی ہیں۔
اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ملک میں امن کا قیام اور دہشت گردی کا خاتمہ اُن کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انھوں نے امریکی وفد کو بتایا کہ کئی چیلنجوں کے باوجود پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش ملک ہے۔
اوپک کی صدر لٹل فیلڈ اپنے دورے میں پاکستان کی سرکردہ کاروباری شخصیات، سرکاری عہدیداروں اور یہاں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیوں کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔
اوپک امریکی حکومت کا ترقیاتی مالیاتی ادارہ ہے جو اہم ترقیاتی اہداف کے حصول اور مساوی بنیاد پر سرمایہ کاری کے لیے نجی سرمائے کا بندوبست کرتا ہے۔
اس وقت پاکستان میں اوپک کے تعاون سے توانائی، صحت، مالیاتی خدمات اور ٹیلی مواصلات سمیت کئی دیگر شعبوں میں تقریباً 30 کروڑ ڈالر مالیت کے 16 منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔