امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ان کا ملک معاونت فراہم کرے گا تاکہ اس منصوبے کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد حاصل ہوسکے۔
اسلام آباد —
امریکہ پاکستان میں دیامربھاشا ڈیم کی تعمیر کے قابل عمل ہونے کی رپورٹ تیار کرنے کے لیے رقم فراہم کرے گا۔
یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے پاکستانی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے ملاقات میں کہی۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق سفیر اولسن نے بتایا کہ امریکی کانگریس کی طرف سے اس رقم کی فراہمی کی منظوری دے دی گئی ہے اور یہ معاونت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ان کا ملک معاونت فراہم کرے گا تاکہ اس منصوبے کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد حاصل ہوسکے۔
توانائی کے سنگین بحران کے شکار ملک پاکستان کے لیے اس ڈیم کی تعمیر بہت اہم ہے لیکن اس پر آنے والی لاگت کے لیے رقم کے حصول میں اسے مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
اس منصوبے کا تخمینہ تقریباً 14 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور یہ دس سال میں مکمل ہو گا۔
پاکستانی عہدیدار کہتے آئے ہیں کہ اس منصوبے کو ملکی وسائل سے مکمل کرنا ممکن نہیں اور اس ضمن میں دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی مدد درکار ہوگی۔
گزشتہ برس امریکہ نے اس منصوبے کے لیے 20 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے اس تازہ امریکی اعانت کو خوش آئند قرار دیا۔ ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا ممکنہ دورہ پاکستان بھی زیر بحث آیا۔
سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ جناب کیری پاکستانی وزیر سے ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کے منتظر ہیں۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی حتمی تاریخ طے ہونا ابھی باقی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ جان کیری کے دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کے علاوہ علاقائی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
انھوں نے اس توقع کا اظہار کر رہے ہیں امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان طویل المدت شراکت داری کے اسٹراٹیجک مذاکرات کا آغاز بھی ہو سکے گا۔
یہ بات اسلام آباد میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے پاکستانی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے ملاقات میں کہی۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق سفیر اولسن نے بتایا کہ امریکی کانگریس کی طرف سے اس رقم کی فراہمی کی منظوری دے دی گئی ہے اور یہ معاونت امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ان کا ملک معاونت فراہم کرے گا تاکہ اس منصوبے کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد حاصل ہوسکے۔
توانائی کے سنگین بحران کے شکار ملک پاکستان کے لیے اس ڈیم کی تعمیر بہت اہم ہے لیکن اس پر آنے والی لاگت کے لیے رقم کے حصول میں اسے مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
اس منصوبے کا تخمینہ تقریباً 14 ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور یہ دس سال میں مکمل ہو گا۔
پاکستانی عہدیدار کہتے آئے ہیں کہ اس منصوبے کو ملکی وسائل سے مکمل کرنا ممکن نہیں اور اس ضمن میں دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی مدد درکار ہوگی۔
گزشتہ برس امریکہ نے اس منصوبے کے لیے 20 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار نے اس تازہ امریکی اعانت کو خوش آئند قرار دیا۔ ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا ممکنہ دورہ پاکستان بھی زیر بحث آیا۔
سفیر اولسن کا کہنا تھا کہ جناب کیری پاکستانی وزیر سے ملاقات میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کے منتظر ہیں۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی حتمی تاریخ طے ہونا ابھی باقی ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ جان کیری کے دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کے علاوہ علاقائی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
انھوں نے اس توقع کا اظہار کر رہے ہیں امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان طویل المدت شراکت داری کے اسٹراٹیجک مذاکرات کا آغاز بھی ہو سکے گا۔