ملک بھر میں غیر معمولی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، مگر اس کے باوجود ڈیرہ اسماعیل خان میں دو روز کے دوران شیعہ برادری کے خلاف یہ دوسرا بم حملہ تھا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں اتوار کو ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 136 زخمی ہوگئے۔
صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ عاشورہ کا ماتمی جلوس شہر کے ایک مرکزی چوک سے گزر رہا تھا کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے وہاں ایک دکان میں چھپائے گئے بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کردیا۔
اُنھوں نے کہا کہ پولیس اور سلامتی سے متعلق دیگر قومی اداروں نے ہر ممکن ’’فول پروف‘‘ اقدامات کر رکھے تھے مگر دہشت گردی کی ہرایک کارروائی کو روکنا ممکن نہیں۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر طالبان شدت پسندوں کے حملوں میں تقریباً تین درجن لوگ ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوچکے ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان نے اتوار کے بم دھماکے سمیت تشدد کی ان تمام کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایک روز قبل کیے گئے حملے میں چار بچوں سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال پاکستان میں شیعہ برادری کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور اِن میں اب تک تین سو لوگ مارے جاچکے ہیں۔
دہشت گردی کی اس مہم میں دیہی اور شہری علاقوں میں بیک وقت تیزی آئی ہے جبکہ سب سے متاثرہ شہروں میں کراچی اور کوئٹہ شامل ہیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے صحافیوں کو بتایا کہ عاشورہ کا ماتمی جلوس شہر کے ایک مرکزی چوک سے گزر رہا تھا کہ ’’دہشت گردوں‘‘ نے وہاں ایک دکان میں چھپائے گئے بارودی مواد میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کردیا۔
اُنھوں نے کہا کہ پولیس اور سلامتی سے متعلق دیگر قومی اداروں نے ہر ممکن ’’فول پروف‘‘ اقدامات کر رکھے تھے مگر دہشت گردی کی ہرایک کارروائی کو روکنا ممکن نہیں۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر طالبان شدت پسندوں کے حملوں میں تقریباً تین درجن لوگ ہلاک اور بیسیوں زخمی ہوچکے ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان نے اتوار کے بم دھماکے سمیت تشدد کی ان تمام کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
ایک روز قبل کیے گئے حملے میں چار بچوں سمیت سات افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال پاکستان میں شیعہ برادری کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور اِن میں اب تک تین سو لوگ مارے جاچکے ہیں۔
دہشت گردی کی اس مہم میں دیہی اور شہری علاقوں میں بیک وقت تیزی آئی ہے جبکہ سب سے متاثرہ شہروں میں کراچی اور کوئٹہ شامل ہیں۔