ورلڈ کپ 2019 کا آج لارڈز میں ہونے والا میچ پاکستان نے 94 رنز سے جیت لیا۔ بنگلہ دیش کو میچ جیتنے کے لئے 316 رنز کا ہدف حاصل کرنا تھا لیکن اس کی پوری ٹیم 221 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور یوں پاکستان نے بنگلہ دیش کو اپنے آخری میچ میں شکست دے دی۔
پاکستان کے لیے ورلڈ کپ کا سفر بھی ختم:
میچ جیتنے کے باوجود پاکستان ورلڈ کپ کی دوڑ سے باہر ہوگیا جس کے ساتھ ہی سیمی فائنل میں ایک دوسرے سے ٹکرانے والی چاروں ٹیموں کا بھی فیصلہ ہوگیا۔
گوکہ یہ فیصلہ آج کے میچ سے پہلے ہی تقریباً طے تھا مگر پاکستانی ٹیم سیمی فائنل تک رسائی اسی وقت حاصل کرسکتی تھی جبکہ وہ بنگلہ دیش کے خلاف 400 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ اسے84 رنز پر آؤٹ بھی کر لیتی۔
سیمی فائنل کے لئے جو چار ٹیمیں ایک دوسرے کے سامنے ہوں گی ان میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ, بھارت اور انگلینڈ شامل ہیں۔ آسٹریلیا اور بھارت کا ایک ایک میچ ابھی باقی ہے اس لیے یہ فیصلہ نہیں ہو سکا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا مقابلہ ان دونوں میں سے کس کس ٹیم کے خلاف ہو گا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 9 کھلاڑیوں کے نقصان پر 315 رنز بنائے اور بنگلہ دیش کو میچ جیتنے کے لئے 316 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستانی اننگز:
پاکستان کی جانب سے فخر زمان امام الحق نے اننگز کا آغاز کیا، آٹھویں اوور میں فخز زمان صرف 13 رنز بنا کر محمد سیف الدین کی بال پر مہدی حسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے جبکہ اس وقت پاکستان ٹیم کا مجموعی اسکور 23 رنز تھا۔ ان کے بعد بابر اعظم وکٹ پر آئے۔ اور امام الحق کے ساتھ مل کر ٹیم پر اعتماد بیٹنگ کی۔ 180 کے مجموعی اسکور پر بابر اعظم اپنی سینچری سے صرف 4 رنز کے فرق سے آؤٹ ہو گئے۔
امام الحق 99 بالز پر 42 ویں اوور میں سنچری بنانے میں کامیاب رہے جس میں حفیظ نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ مگر اسی اوور میں جیسے ہی امام الحق کے 100 رنز ہوئے وہ ہٹ وکٹ آؤٹ ہو گئے۔
اسکور میں صرف 2 رنز کا اضافہ ہوا تھا کہ پاکستان کی ایک اور وکٹ گر گئی۔ محمد حفیظ 27 رنز بناکر مہدی حسن کی بال پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ 44 ویں اوور میں حارث سہیل صرف 6 رنز بنا کر آوٹ ہو گئے۔
اس دوران کپتان سرفراز بیٹنگ کرنے آئے مگر وہ 2 رنز کے بعد ہی زخمی ہو گئے جن کی جگہ وہاب ریاض کھیلنے آئے اور عماد وسیم کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھانا چاپا لیکن محمد سیف الدین نے انہیں صرف 2 رنز پر پویلین لوٹنے پر مجبور کردیا۔
ساتویں وکٹ شاداب خان کی گری جنہوں نے 1 رنز اسکور کیا۔ ان کی جگہ محمد عامر آۓ جبکہ عماد 26 رنز پر کھیل رہے تھے۔
آخری اوور میں عماد وسیم چھکا لگانے کی کوشش میں 43 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ یوں پاکستان کی آٹھویں وکٹ گری جبکہ ان کے فوری بعد محمد عامر 8 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
اس صورتحال پر سرفراز کو واپس آنا پڑا اور انہوں نے شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ آخری بال کھیلی اور ایک رنز بنایا۔ شاہین شاہ بغیر کوئی رن بنائے اور سرفراز احمد 3 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلہ دیش کی اننگز:
بنگلہ دیش کی اننگز کی ابتدا تمیم اقبال اور سومیاسرکار نے کی لیکن اسکور ابھی 26 رنز ہی ہوا تھا کہ سومیا سرکار محمد عامر کی بال پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ سومیا کا اپنا اسکور 22 رنز رہا۔
دوسری وکٹ 48 کے مجموعی اسکور پر گری۔ اس بار شاہین شاہ آفریدی نے تمیم اقبال کو بولڈ کر دیا جو 8 رنز پر کھیل رہے تھے۔
مشفق الرحیم بھی تمیم اقبال کی طرح کلین بولڈ ہوئے لیکن بار بالر وہاب ریاض تھے۔
لٹن داس 32 رنز پر شاہین شاہ آفریدی کی بال پر حارث سہیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے بنگلہ دیش کے ان فارم آل راونڈرشکیب الحسن کی وکٹ لے لی۔
اس کے بعد ایک کے بعد ایک بیٹسمین آؤٹ ہوتا چلا گیا۔ مصدق حسین 16 رنز بناکر شاداب خان کی بال پر آؤٹ ہوئے۔ محمد سیف الدین صفر پر اور مشرفی مرتضیٰ صرف 15 رنز پر آؤٹ ہو گئے جبکہ دسویں اور آخری گرنے والی وکٹ مستفیض الرحمٰن کی تھی جو شاہین شاہ آفریدی کی بال پر بغیر کوئی رنز بنائے بولڈ ہو گئے۔ یوں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 45.1 اوور میں 221 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی اور پاکستان نے 94 رنز سے یہ میچ جیت لیا۔