پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے دن کے کھیل کے اختتام تک پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 169 رنز بنائے تھے جب کہ اظہر علی 85 اور یونس خان 11 کے اسکور پر کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی شان مسعود تھے جو صرف 9 رنز بنا سکے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 19 کے مجموعی اسکور پر گری جب کہ دوسری وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کا اضافہ ہوا۔ دوسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز بابر اعظم تھے جنہوں نے 55 رنز بنائے۔
جب چائے کا وقفہ ہوا تو اس وقت تک پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں ایک وکٹ کے نقصان پر 75 رنز بنائے تھے اور اظہرعلی 38 اور بابر اعظم 26 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
ونڈسر پارک، ڈومینیکا میں کھیلے جارہے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کے کپتان جیسن ہولڈر نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب شان مسعود جنہیں احمد شہزاد کی جگہ ٹیم شامل کیا گیا تھا صرف 9 رنز بنا کر ہولڈر کی گیند پر سیکنڈ سلپ میں چیز کو کیچ دے بیٹھے۔
شان مسعود کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم بیٹنگ کیلئے آئے اور اظہر علی کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا۔
دونوں بیٹسمینوں نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے پر مزید کوئی وکٹ گنوائے اسکور 70رنز تک پہنچا دیا۔
دوسرے سیشن کا کھیل بارش کے باعث تاخیر سے شروع ہوا اور صرف دو اوورز کا کھیل ہی ممکن ہوسکا۔
جب چائے کا وقفہ ہوا تو پاکستان نے ایک وکٹ گنوا کر 75 رنز بنالئے تھے۔ اظہر علی 38جبکہ بابر اعظم 26رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی کی وکٹ جیسن ہولڈر کے حصے میں آئی جب کہ دوسرے کھلاڑی بابر اعطم کی وکٹ شینن گیبریل نے حاصل کی۔