انعام الحق اور بابر اعظم کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے آئرلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ 5 وکٹوں سے جیت لیا۔ کیون او برائن کی سنچری بھی ٹیم کے کام نہ آسکی۔
پاکستان ٹیم کو جیت کے لئے 160رنز کا ہدف ملا جو اُس نے پانچ وکٹوں کے نقصان پرحاصل کرلیا۔
ڈبلن میں کھیلے گئے ٹیسٹ کا پہلا دن بارش سے متاثر ہوا اور ایک بال بھی نہیں کرائی جاسکی۔ دوسرے روز پاکستان نے بیٹنگ شروع کی تو اُسے اس وقت ڈرامائی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب اوپنر اظہرعلی اور کیریئر کا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے انعام الحق 13 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ اظہر علی 4 اور انعام الحق 7 رنز بنا سکے۔
پہلے اسد شفیق، شاداب خان اور پھر ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے فہیم اشریف کی عمدہ بیٹنگ کے سبب نہ صرف پاکستان مشکل صورتحال سے نکلا بلکہ 9 وکٹوں کے نقصان پر 310 رنز اسکور کر لئے۔
فہیم اشرف نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں شاندار 83 رنز بنائے جبکہ اسد شفیق 62 اور شاداب خان 55 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
آئرش بولر ٹم مُرتاگ 4 وکٹوں کے ساتھ بہترین بولر رہے، تھامسن نے تین اور رینکن نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
آئرش ٹیم کی اننگز کا آغاز بہت برے انداز میں ہوا اور صرف پانچ رنز پر یکے بعد دیگرے 3 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔ وکٹیں گرنے کا سلسلہ یہیں نہ رکا اور ایک کے بعد ایک بیٹسمین پویلین جاتا رہا۔ صرف 130 رنز پر پوری ٹیم ڈھیر ہو گئی اور اُسے 180 رنز کے خسارے کے ساتھ فالو آن کا سامنا کرنا پڑا۔
کیون اوبرائن نے 40 اور ولسن نے 33 رنز بنائے جبکہ اسٹرلنگ اور رینکن نے 17 ، 17 رنز کی اننگز کھیلی۔
محمد عباس نے آئرش ٹیم کی تباہی میں مرکزی کردار ادا کیا اور 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاداب خان نے تین اور محمد عامر نے دو وکٹیں لیں۔
آئرلینڈر نے دوسری اننگز کا آغاز بالکل برعکس انداز میں کیا اور اوپنرز جوئیس اور پورٹ فیلڈ نے 67رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا ۔ لیکن میزبان ٹیم کی اننگز میں ایسا ڈرامائی موڑ آیا کہ اسکور میں صرف 58 رنز کے اضافے پرجب مجموعی اسکور 127 پر پہنچا تو اُس کے پانچ کھلاڑی پویلین سدھارچکے تھے۔
اس دوران کیون او برائن نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا۔ پاکستانی بولرز کا جم کا سامنا کرتے ہوئے 118 رنز کی تاریخی اننگز کھیل کر وہ نا صرف ٹیسٹ کرکٹ میں اولین سنچری اسکور کرنے والے آئرش بیٹسمین بن گئے بلکہ ٹیم کے ٹیسٹ ڈبیو میں سنچری بنانے والے دنیا کے چوتھے بیٹسمین کا اعزاز بھی حاصل کر لیا۔
اس سے قبل آسٹریلیا کے چارلس بینرمین، زمبابوے کے ڈیو ہوٹن اور بنگلادیش کے امین الاسلام یہ کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں۔
اس طرح آئرلینڈ نے پہلی اننگز کے برعکس دوسری اننگز میں اچھا کھیل پیش کرتے ہوئے 339 رنز بناکر پاکستان کو جیت کے لئے 160 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان کی جانب سے محمد عباس نے دوسری اننگز میں پانچ اور میچ میں مجموعی طور پر 9 وکٹیں حاصل کیں ، محمد عامر نے تین اور شاداب خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم کی دوسری اننگز کا آغاز تباہ کن رہا اور صرف 14 رنز پر تین ٹاپ آرڈر بیٹسمین اپنی وکٹیں گنوا بیٹھے۔ اظہر علی 2، حارث سہیل 7 اور اسد شفیق صرف ایک رن بنا کر پویلین لوٹے۔
اس موقع پر انعام الحق اور بابر اعظم نے وکٹیں گرنے کے سلسلے کو بریک لگائی اور چوتھی وکٹ کی شراکت میں 126 رنز جوڑ کر ٹیم کی جیت کو یقینی بنا دیا۔ بابر اعظم 59 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ سرفراز لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور صرف آٹھ رنز بناکر آؤٹ ہو گئے۔ انعام الحق نے ناقابل شکست 74 رنز بنائے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یوں پاکستان نے مطلوبہ ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر پورا کر کے تاریخی ڈبلن ٹیسٹ 5 وکٹوں سے اپنے نام کر لیا۔
پاکستان ٹیم انگلینڈ کے خلاف 24 مئی سے لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میں مدمقابل ہو گی۔