عورتوں کے حقوق کے لیے سرگرم غیر سرکاری تنظیم عورت فاؤنڈیشن نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں 47 فیصد اضافہ ہوا ہے جو ایک تشویش ناک امر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبے میں اس عرصے کے دوران خواتین کے خلاف تشد د کے 342 واقعات پیش آئے ۔ عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر شبینا ایاز کا کہنا ہے کہ خیبر پختون خواہ میں جاری دہشت گردی کی لہر کے باعث بھی خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافے باعث بنی ہے۔
صوبائی وزیر برائے ترقی خواتین وسماجی بہبود ستار ہ ایاز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں عورت فاؤنڈیشن کی رپورٹ میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات کے اعداد و شمار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ جن واقعات کا ذکر کیا گیا ہے اُن کے بارے میں معلومات کیسے حاصل کی گئیں۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ دہشت گردی کی آڑ میں بعض عناصر خاندانی دشمنیوں کا بدلہ لینے کے لیے خواتین کو نشانہ بنارہے ہیں، اُنھوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے واقعا ت کی حوصلہ شکنی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔