ایک عالمی امدادی گروپ نے دنیا میں خوراک کی پیداوار اور تقسیم کے نظام میں فوری تبدیلیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 20 برسوں میں زیادہ استعمال میں آنے والی غذائی اجناس مثلاً مکئی کی قیمتیں دگنی ہوجائیں گی۔
برطانوی امدادی ادارے ’اوکسفیم‘ کی طرف سے منگل کے روز جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030ء تک عالمی سطح پر غذائی ضروریات میں 70 فیصد اضافے کا امکان ہے جب کہ اس دوران ماحولیاتی تبدیلی، پیداوار میں کمی اور توانائی کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے خوراک کی دستیابی پر دباؤ پڑے گا۔
اوکسفیم کے مطابق اس صورتِ حال سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثرہوگا جو اپنی آمدنی کا لگ بھگ 80 فی صد غذا پر صرف کر رہا ہے۔
رپورٹ میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے اجناس کے ذخائر میں اضافہ، متبادل ایندھن کی تیاری کے لیے غذائی فصلوں کے استعمال کا خاتمہ اور خوراک کی عالمی منڈی میں قیاس آرائیاں بند کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
تنظیم نے بڑے تجارتی پیداواری گروپوں کے بجائے مقامی کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی زور دیا ہے۔