پاکستان میں حکومت نے نوجوانوں کو اپنے کاروبارشروع کرنےکے لیے تربیت اور سرمایہ فراہم کرنے کے مقصد سے ایک پروگرام ’کامیاب جوان‘ کا آغاز کر دیا ہے۔ اس پروگرام کے ایکزیکٹیو شہزاد گل نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ پروگرام نوجوانوں کی تربیت اور قرضوں کی فراہمی پر مشتمل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے کامیاب جوان پروگرام کے تحت دو پروگرام شروع کیے ہیں، جن میں سے ایک یوتھ انٹری پرینیورشپ اسکیم کے تحت قرضوں کا پروگرام ہے اور دوسرا یونیورسٹیوں اور ٹیکنیکل کالجوں اور مدارس کے طالب علموں کے لیے بزنس کی تربیت کا پروگرام اسٹارٹ اپ پاکستان ہے۔
یوتھ انٹری پرینیورشپ پروگرام کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت قرض کے لیے حکومت نے ایک سو ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں سے 25 فیصد خواتین کے لیے ہیں۔ اس پراجیکٹ کے تحت نوجوانوں کو پانچ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کیے جائیں گے۔ پانچ لاکھ تک کا قرضہ پرسنل گارنٹی کے تحت چھ فیصد شرح سود پر، جب کہ اس سے زیادہ کا قرضہ 8 فیصد شرح سود پر دیا جائے گا۔
انہوں نےکہا کہ اس اسکیم کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے تمام درخواستیں آن لائن دی جا رہی ہیں اور اس کے لیے بینکوں نے میرٹ کا ایک سسٹم بنایا ہے، جس میں قرضہ لینے والوں کے بارے میں پوری طرح جانچ پڑتال کی جاتی ہے اور قرضوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔
شہزاد گل کا کہنا تھا کہ درخواستیں وصول کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اب درخواستیں پراسسنگ کے مراحل میں ہیں جس کے بعد اگلے مرحلے میں تمام معلومات پروگرام کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی۔
کامیاب جوان کے دوسرے پروگرام اسٹارٹ اپ پاکستان کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس کے ذریعے یونیورسٹیوں، ٹیکنیکل کالجوں اور مدارس کے طالب علموں کو دوران تعلیم بزنس کی تربیت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ تعلیم کے بعد نوکریاں ڈھونڈنے کی بجائے اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا ایک پائلٹ پروگرام شروع ہو چکا ہے۔
اسٹارٹ اپ پاکستان کے ٹیکنیکل انفرا اسٹرکچر پر ایک بڑی سرمایہ کاری کرنے والی ایک بین الاقوامی کمپنی آئیڈیا جسٹ کے فاؤنڈر اور ایک پاکستانی امریکی بزنس مین حسن سید نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کی کمپنی پاکستان کی یونیورسٹیوں کے دس لاکھ طالب علموں کو انٹری پرینیورشپ کے بارے میں مفت تربیت فراہم کرے گی اور اپنی پارٹنر یونیورسٹیوں کو، جن کی تعداد اب 70 ہو چکی ہے، لگ بھگ ایک لاکھ انکیو بیشن پیکیجز مفت فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان یونیورسٹیوں میں بزنس کے چار سالہ تربیتی پروگراموں میں طالب علموں کو دو ماہ کے دوران 5 گھنٹوں کی تربیت دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ دو دسمبر سے شروع ہونے والے ایک پائلٹ پروگرام کے تحت آٹھ یونیورسٹیوں میں 8000 اسٹوڈنٹس کو انٹری پرینیورشپ کے اس پروگرام کی تربیت دی جا چکی ہے۔