بائیڈن انتظامیہ میں ایک پاکستانی نژاد بزنس مین دلاور سید کی سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کے منتظم کے طور پر نامزدگی سینیٹ کے ری پبلکن ارکان کی جانب سے اعتراضات کے بعد تعطل کا شکار ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ دلاور سید کی نامزدگی کی اگر توثیق ہو گئی تو وہ بائیڈن حکومت میں اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہونے والے پہلے مسلمان ہوسکتے ہیں۔
صدر جو بائیڈن اب تک سمال بزنس ایڈمنسٹریشن (ایس بی اے) کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے طور پر دلاور سید کے انتخاب پر قائم ہیں۔.
ری پبلکن اراکین کا کہنا ہے کہ وہ دلاور سید کی نامزدگی کو کورونا وائرس کی اس امدادی رقم پر اپنے اعتراضات کی بنا پر روک رہے ہیں جس کی سید کے ادارے نے امریکہ بھر میں 'پلینڈ پیرنٹ ہڈ' نامی ادارے کی ذیلی شاخوں کے لئے منظوری دی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے دلاور سید کو مارچ میں اس اہم عہدے کے لئے نامزد کیا تھا لیکن سینیٹ کی سمال بزنس کمیٹی اس نامزدگی کو آگے نہیں بڑھا سکی، کیوں کہ ری پبلکن اراکین ووٹنگ کرنے سے بارہا احتراز کرتے رہے۔ وہ اس اقدام کے لئے مختلف جواز پیش کرتے ہیں، جیسے کہ دلاور سید کا ایک مسلم ایڈوکیسی گروپ کے ساتھ منسلک ہونا، ان کا اپنے چھوٹے کاروبار کے لئے قرضہ لینا اور 'پلینڈ پیرنٹ ہڈ' نامی ادارے کی ذیلی شاخوں کو ان کے ادارے کی طرف سے قرضے دیا جانا۔
کمیٹی کے ری پبلکنز اراکین نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 'پلینڈ پیرنٹ ہڈ' نامی ادارے کی ذیلی شاخوں کو دی جانے والی رقم کی منظوری غلط تھی اور یہ کہ وہ اس وقت تک نامزدگی کے لئے ووٹنگ کی اجازت نہیں دیں گے، جب تک، بقول ان کے، سمال بزنس ایڈمنسٹریشن یعنی ایس بی اے منظور کئے گئے فنڈز واپس نہیں لے لیتا۔
ڈیمو کریٹک اراکین کا کہنا ہے کہ قرضے قانونی تقاضوں کو پورے کرتے ہوئے دیے گئے تھے اور کئی قدامت پسند تنظیموں نے بھی ایسی رقوم وصول کی ہیں۔
کمیٹی کے چئیرمین، سینیٹر بن کارڈن نے ستمبر کے آخر میں سینیٹ میں ووٹنگ کروانے کی کوشش کی، لیکن کمیٹی کے اعلیٰ ری پبلکن رکن کینٹکی کے سینیٹر رینڈ پال نے اعتراض کیا اور کہا کہ ری پبلکنز اس وقت تک ووٹنگ کی اجازت نہیں دیں گے جب تک قرضے کی رقم ایس بی اے کو واپس نہیں کر دی جاتی۔
وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری کرس میگھر نے کہا ہے کہ دلاور سید سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کے طور پر بہترین صلاحیت کے حامل شخص ہیں اور کمیٹی کے ری پبلکن ارکان کی جانب سے ان کی نامزدگی کو بغیر کسی معقول وجہ کے روکا جانا ایک ایسا اقدام ہے جس کی اس سے پہلے کوئِی مثال موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ری پبلکن سینیٹرز صرف ان کی ووٹنگ ہی کو ٹال نہیں کر رہے بلکہ وہ چھوٹے کاروبار کے مالکوں اور ان کارکنوں کی مدد کی رفتار بھی سست کر رہے ہیں جو کرونا وبا کے بعد اپنے کاروباروں کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکہ کا سمال بزنس ایڈمنسٹریشن کا ادارہ کرونا وبا کے دوران چھوٹے کاروباروں کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کر چکا ہے۔
بین المذاہب اتحاد کے صدر، ربائی جیک مولین نے کہا ہے کہ دلاور سید ان فنڈز کے ذمہ دار نہیں ہیں، اس لئے ان کی نامزدگی کو پالیسی کے ایک تنازعے کی بنیاد پر نہیں روکا جانا چاہئے۔
کمیٹی کے چئیرمین، سینیٹر بن کارڈن نے کہا ہے کہ کمیٹی دلاور سید کی نامزدگی کی توثیق کے لئےاپنی ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔
(اس خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)