سیمور ہرش کا دعویٰ حقائق کے منافی ہے، پاکستانی تجزیہ کار

فائل

معروف امریکی صحافی نے اپنے مضمون میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کو اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں ٹھکانے کے بارے میں پاکستان کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر نے بتایا تھا۔

پاکستان میں دفاعی اُمور کے تجزیہ کاروں نے امریکی صحافی سیمور ہرش کی اُس تحقیقاتی رپورٹ کو حقائق کے برعکس قرار دیا ہے جس میں اُنھوں نے یہ دعویٰ کیا کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں کیے گئے خفیہ امریکی آپریشن کے بارے میں پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت باخبر تھی۔

اتوار کو شائع ہونے والے ایک مضمون میں سیمور ہرش نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بارے میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیا جانے والا بیان جھوٹ پر مبنی تھا۔

وائٹ ہاؤس نے اسامہ بن لادن کی موت کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ نے القاعدہ کے سربراہ کا کھوج پاکستان میں اس کے قاصدوں کے ذریعے لگایا اور اس کے بعد ایک خفیہ کارروائی میں اُسے ہلاک کیا گیا۔

دفاعی اُمور کے ماہر ماریہ سلطان نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو میں کہا کہ وہ سیمور ہرش کے موقف سے اتفاق نہیں کرتیں۔

بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) اسد منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سے اس بات کی بار ہا تردید کی جا چکی ہے کہ فوج کو اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی کا علم تھا۔

سیمور ہرش نے 'لندن ریویو آف بکس' میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں پاکستان کے ایک سینئر انٹیلی جنس افسر اور امریکی ذرائع کےحوالے سے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج اور اس کی انٹیلی جنس ایجنسی 'آئی ایس آئی' کے اعلیٰ افسران 2 مئی 2011ء کو امریکی فورس کی ایبٹ آباد میں کی جانے والی چھاپہ مار کارروائی سے آگاہ تھے۔

معروف امریکی صحافی نے اپنے مضمون میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کو اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد میں ٹھکانے کے بارے میں پاکستان کے ایک سابق انٹیلی جنس افسر نے بتایا تھا۔

سیمور ہرش کے مطابق مذکورہ پاکستانی افسر نے اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے جا کر دو کروڑ پچاس لاکھ ڈالر انعام اور واشنگٹن منتقل کیے جانے کے عوض یہ معلومات امریکی حکام کو فراہم کیں۔

مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے اس بات کو یقینی بنایا کہ 2011ء میں امریکی سپیشل فورسز کی ٹیموں کو افغانستان سے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے گھر لانے والے دو ہیلی کاپٹروں کی پرواز کے دوران خطرے کی گھنٹی نہ بجے۔