جرح سے حاصل ہونے والے بیانات پاکستان میں زیرحراست ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث سات افراد کے خلاف مقدمے میں پیش کیے جائیں گے۔
بھارت میں نومبر 2008ء میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے متعلق گواہان سے پاکستانی عدالتی کمیشن نے منگل کو جرح کا آغاز کیا۔
یہ کمیشن ممبئی حملوں میں ملوث واحد زندہ بچ جانے والے اجمل قصاب کا اقبالی بیان ریکارڈ کرنے والی مجسٹریٹ، تحقیقاتی افسر اور اس حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے دو ڈاکٹروں سے جرح کرے گا۔
جرح کے دوران حاصل ہونے والے بیانات پاکستان میں زیرحراست ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث سات افراد کے خلاف مقدمے میں پیش کیے جائیں گے۔
منگل کو آٹھ رکنی پاکستانی عدالتی کمیشن کو سخت حفاظتی انتظامات میں ممبئی کی ایک عدالت تک لایا گیا اور اس دوران عدالت کے قرب و جوار میں بھی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
بھارت کی طرف سے سرکاری وکیل اُجوَل نکم نے پاکستانی کمیشن کا عدالت سے تعارف کروایا۔
پاکستانی عدالتی کمیشن کا بھارت کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال اس کمیشن کو گواہان سے جرح کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کمیشن کا موقف ہے کہ ممبئی حملے کے گواہان اور متعلقہ حکام کے بیانات اس واقعے سے جڑے پاکستان میں زیر حراست افراد کے مقدمات کے لیے بہت ضروری ہیں۔
بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں 26 نومبر 2008ء کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں غیر ملکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارت نے ان حملوں کا الزام پاکستان میں موجود کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کیا تھا۔
پاکستان نے اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ممبئی حملوں میں منصوبہ بندی اور معاونت کے الزام میں مقدمہ شروع کر رکھا ہے۔
یہ کمیشن ممبئی حملوں میں ملوث واحد زندہ بچ جانے والے اجمل قصاب کا اقبالی بیان ریکارڈ کرنے والی مجسٹریٹ، تحقیقاتی افسر اور اس حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا پوسٹ مارٹم کرنے والے دو ڈاکٹروں سے جرح کرے گا۔
جرح کے دوران حاصل ہونے والے بیانات پاکستان میں زیرحراست ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث سات افراد کے خلاف مقدمے میں پیش کیے جائیں گے۔
منگل کو آٹھ رکنی پاکستانی عدالتی کمیشن کو سخت حفاظتی انتظامات میں ممبئی کی ایک عدالت تک لایا گیا اور اس دوران عدالت کے قرب و جوار میں بھی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
بھارت کی طرف سے سرکاری وکیل اُجوَل نکم نے پاکستانی کمیشن کا عدالت سے تعارف کروایا۔
پاکستانی عدالتی کمیشن کا بھارت کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال اس کمیشن کو گواہان سے جرح کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ کمیشن کا موقف ہے کہ ممبئی حملے کے گواہان اور متعلقہ حکام کے بیانات اس واقعے سے جڑے پاکستان میں زیر حراست افراد کے مقدمات کے لیے بہت ضروری ہیں۔
بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں 26 نومبر 2008ء کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں غیر ملکیوں سمیت 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارت نے ان حملوں کا الزام پاکستان میں موجود کالعدم تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کیا تھا۔
پاکستان نے اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے سات افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف ممبئی حملوں میں منصوبہ بندی اور معاونت کے الزام میں مقدمہ شروع کر رکھا ہے۔