پاکستان کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والوں کے لیے مقدس پانی امرت جل کی برآمد کے لیے انتظات کیے جا رہے ہیں تاکہ دنیا کے مختلف علاقو ں میں آباد سکھ اسے حاصل کر سکیں۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کے سربراہ صدیق الفاروق نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں موجود ’امرت جل‘ یعنی سکھوں کے مقدس پانی کے ذخیرے کو صاف کر دیا گیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
"ننکانہ صاحب جو گورونانک دیو جی کا جنم استھان ہے وہاں سے اب یہ مقدس پانی پوری دنیا میں جا رہا ہے ۔۔ سکھ بھائیوں کے لیے امرت جل مقد س ہے اس کو پوری دنیا میں بھیجنے کے لیے منظوری دے دی ہے متروکہ وقف املاک بورڈ اور گورودوارہ پر بندھک کمیٹی نے بھی منظوری دے دی ہے ہم نے اس کے لیے بولی دینے کے لیے کہا ہے جو بہتر پیکج دے گا اس کے ذریعے پانی پوری دنیا میں جائے گا"۔
سکھ مذہب کے بانی گورونانک وسطی پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں 1469 میں پیدا ہوئے اور یہاں پر ایسے مقامات موجود ہیں جن کا تعلق ان کے بچپن اور جوانی کے ایام سے ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک بشمول بھارت سے ہر سال ہزاروں سکھ پاکستان میں واقع اپنے مقدس مقامات کا رخ کرتے ہیں۔
ننکانہ صاحب کے علاوہ پاکستان میں سکھوں کے دو دیگر مقدس مقامات حسن ابدل اور لاہور میں واقع ہیں۔
پاکستان میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال ’متروکہ وقف املاک بورڈ‘ کرتا ہے۔
اس بورڈ کے سربراہ صدیق الفاروق نے کہا کہ حکومت ملک میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے مقدس مقامات کی بحالی کے لیے ناصرف کوششیں کر رہی ہے بلکہ ایسے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں تاکہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے سیاحت کے لیے یہاں کا رخ کریں۔