امریکہ نے کہا ہے کہ غز ہ کی پٹی اور مصر کے درمیان ایک گزر گاہ کو دوبارہ کھول دیا جائے گا لیکن اس کے کھولنے کے وقت کے بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں ہے ۔ جب کہ اقوام متحدہ نے انتباہ کیا ہے کہ غزہ میں انسانی ہمدردی کے حالات انتہائی گھمبیر ہیں اور اسرائیل نے محصور شہر کے شمالی حصوں میں رہنے والے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ کسی فوجی کارروائی سے قبل علاقہ چھوڑ دیں ۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ، جو خطے کے کئی ملکوں کے دورے کے بعد پیر کو اسرائیل واپس گئے ہیں ، کہا ہے کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ غزہ میں ضرورت مندوں تک امداد پہنچ سکے ، مصر ، اسرائیل اور اقوام متحدہ کے ساتھ کام کررہا ہے ۔
پیر کے روز بلنکن نے ایکس پر کہا کہ ، میں نے گزشتہ چند دنوں میں اسرائیل ، اردن ، بحرین ، قطر ، یو اے ای ، سعودی عرب اور مصر کا دورہ کیا ہے ، سبھی شراکت داروں نے مجھ سے یہی کہا کہ تنازعے کو پھیلنے سے روکا جائے ، بے گناہ لوگوں کی حفاظت کی جائے اور غزہ میں ان تک امداد پہنچائی جائے جنہیں اس کی ضرورت ہے ۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں امداد پہنچانے اور غیر ملکیوں کے انخلا کی اجازت کے لیے فائر بندی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے ۔
فلسطینی مہاجرین سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے کے سر براہ نے اتوار کو کہا کہ غزہ کو بری طرح کچلا جا رہا ہے اور یہ کہ پانی ، خوراک اور ادویات کی رسدیں جلد ختم ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر گزشتہ ہفتے کا حملہ انتہائی خوفناک تھا ۔ حملہ اور لوگوں کو یرغمال بنانا انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون کی سخت خلاف ورزی ہے ۔ لیکن شہریو ں کو ہلاک کرنے کا جواب مزید شہریوں کی ہلاکت سے نہیں دیا جا سکتا۔
اسرائیل کی فوج نے پیر کو کہا کہ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ لے جائے جانے والے یرغمالوں کی تعداد 199 ہے ، جب کہ اس سے قبل یہ تعداد 155 بتائی گئی تھی۔
فوجی ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے کہا ہے کہ یرغمالوں کی رہائی ایک اولین قومی ترجیح ہے ۔ فوج اور اسرائیل انہیں واپس لانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوتریس نے حماس سے یرغمالوں کی بلا مشروط فوری رہائی کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے اسرائیل پرزور دیا ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی رسدوں ا ور کارکنوں کو غزہ تک بلا روک ٹوک رسائی دے ۔
SEE ALSO: حماس کے حملے؛ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے کیا کرسکتا ہے؟اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفیتھ نے کہا ہے کہ وہ منگل کو خطے کا دورہ کریں گے تاکہ مذاکرت کی کوشش میں مدد کر سکیں ، اور ان ہزاروں امدادی کارکنوں کو دیکھ سکیں اور ان کی غیر معمولی ہمت کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا جا سکے جو وہاں رکے ہوئے ہیں اور ابھی تک غزہ اور مغربی کنارے میں لوگوں کی مدد کررہے ہیں ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ تک انسانی ہمدردی کی امداد کی رسائی پر روس اور برازیل کی پیش کی گئی ایک قرار داد کے مسودے پر پیر کو ووٹنگ کر رہی ہے ۔
نیتن یاہو نے حماس کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ حماس عسکریت پسندوں کی تلاش اور ان پر حملے کے لیے ایک متوقع زمینی کارروائی سے قبل غزہ کی پٹی پر تین لاکھ اسرائیلی فوجی متعین کر دیے گئے ہیں ۔
حماس نے سات اکتوبر کو اپنے حملے میں 1300 اسرائیلیوں اور غیر ملکی شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر سینکڑوں فضائی اور میزائل حملے کیے ہیں اور 2750 فلسطینی ہلاک کر دیے ہیں ۔
نیتن یاہو نے سیاسی اتحاد کے اظہار اور اپنے عوام ، دشمن اور دنیا کو ایک واضح پیغام بھیجتے ہوئے کہا کہ ، حماس کا خیال تھا کہ وہ ہمیں تباہ کر دے گا۔ وہ ہم ہیں جو حماس کو تباہ کردیں گے ۔
SEE ALSO: غزہ پر کسی متوقع زمینی حملے میں اسرائیلی فوج کو تربیت یافتہ دشمن کا سامنا ہو گا، ماہریناس لڑائی میں 30 امریکی ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 13 دوسروں کا ابھی تک کوئی اتہ پتہ معلوم نہیں ہے ۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کی رات سی بی ایس کے پروگرام 60 منٹس میں نشر کیے گئے اپنے انٹرویو میں حماس کے لیے اسرائیل کے رد عمل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل لوگوں کے ایک ایسے گروپ کا پیچھا کررہا ہے جو بربریت میں ملوث رہا ہے۔
بائیڈن نے کہا ہ کہ اسرائیل بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کو بچانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی پر قبضہ کرتا ہے تو یہ ایک بڑی غلطی ہوگی ۔
انہوں نے حماس کے اسرائیل پر حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل ایسا ہی ہے جس طرح ہولوکاسٹ کیا گیا تھا۔
لبنان میں حزب اللہ عسکریت پسندوں کی جانب سے شمالی اسرائیل پر سرحد پار حملوں کے ایک سلسلے کے بعد اسرائیل نے پیر کو سرحد سے دو کلومیٹرپر واقع 28 دیہاتوں کے رہائشیوں کے انخلا کا اعلان کیا ہے ۔
( اس رپورٹ کا موادرائٹرز سے لیا گیا ہے۔)