پاناما: موساک فونسیکا کے دفاتر پر پولیس کا چھاپہ

موساک فونسیکا پر ٹیکس سے بچنے اور دھوکہ دہی میں معاونت کا الزام ہے۔ ان الزامات کو ثابت کرنے کی غرض سے شواہد کی تلاش میں یہ چھاپہ منگل کو دیر گئے مارا گیا۔

پاناما میں پولیس حکام نے موساک فونسیکا لا فرم کے ان دفاتر پر چھاپا مارا ہے جو مختلف عالمی رہنماؤں سمیت بااثر شخصیات کے آف شور اثاثوں کی معلومات افشا کرنے سے منسلک ہیں۔

پاناما کے اٹارنی جنرل نے ایک بیان میں بتایا کہ استغاثہ اور پولیس یہاں ایسے شواہد تلاش کر رہی ہے جو اس کمپنی کی "غیر قانونی سرگرمیوں" میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے کو ثابت کر سکیں۔

موساک فونسیکا پر ٹیکس سے بچنے اور دھوکہ دہی میں معاونت کا الزام ہے۔

ان الزامات کو ثابت کرنے کی غرض سے شواہد کی تلاش میں یہ چھاپہ منگل کو دیر گئے مارا گیا۔

دریں اثناء اس لا فرم نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ وہ تحقیقات کے سلسلے میں "حکام کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی"۔

پاناما پیپرز نے رواں ماہ کے اوائل میں انٹرنیٹ پر موساک فونسیکا کی دستاویزات سے حاصل ہونے والی معلومات پر مبنی رپورٹس جاری کی تھیں جس سے یہ ظاہر ہوتا تھا کہ یہ کمپنی بہت سے غیر ملکی متمول شخصیات کو آف شور کمپنیاں بنانے میں تعاون کرتی رہی ہے۔

کمپنی کے بانی رامون فونسیکا کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے نے نہ کوئی قانون توڑا ہے اور نہ ہی کوئی دستاویز ظائع کی ہے۔

پاناما پیپرز میں جن بڑی شخصیات کے آف شور کھاتوں اور کمپنیوں کا تذکرہ سامنے آیا اس میں یوکرین کے صدر پٹرو پوروشنکو، روس کے صدر ولادیمر پوتن کے احباب، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کے رشتے دار اور پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے اہل خانہ کے نام بھی شامل ہیں۔