ہالوکاسٹ کے بارے میں متنازع بیان، فلسطینی صدر محمود عباس سے اعلیٰ فرانسیسی میڈل واپس لے لیا گیا

صدرمحمود عباس گزشتہ برس اقوام متحدہ کے ةیڈ کوارٹرز میں

پیرس کی میئر این ہڈالگو نے فلسطینی صدر محمود عباس سےفرانسیسی دارالحکومت کا سب سے بڑا اعزاز اس وقت واپس لے لیا ہے جب انہوں نے مبینہ طور پرہولوکاسٹ کے بارے میں ایسا بیان دیا جس میں یہود مخالف خیالات کی بازگشت تھی۔

ہیڈلگو نےسوشل میڈیا پلیٹ فارم x پر پیرس کی یہودی برادری کے لیےحمایت کا اظہار کرتے ہوئےلکھا کہ محمود عباس کے یہود مخالف ریمارکس ناقابل برداشت ہیں۔ میں ان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔

ان کے دفتر نے اے ایف پی کو بتایا کہ عباس دوسری جنگ عظیم میں "یورپ کے یہودیوں کی ہلاکت کو جائز قرار دینے" کے بعد گرینڈ ورمیل میڈل نہیں رکھ سکتے تھے۔

ہیڈلگو نے جمعرات کو عباس کو بھیجے گئے ایک خط میں کہا، "آپ کے تبصرے ہماری عالمی اقدار اور تاریخی سچائی کے خلاف ہیں۔لہذا اب آپ اس اعزاز کو برقرار نہیں رکھ سکتے۔"

فرانسیسی میئر کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر یہودی تنظیموں، صارفین اور اسرائیلیوں کی جانب سے سراہا گیا۔

میئر این ہڈالگو کے خط کا متن فرانسیسی یہودیوں کی نمائندگی کرنے والی ایک تنظیم، فرانسیسی یہودی اداروں کی نمائندہ کونسل (CRIF) کے صدر یوناتھن عارفی نے، X پر شائع کیا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق محمودعباس نے یہ ریمارکس گزشتہ ماہ کے آخر میں اپنی فتح پارٹی کے سینئر ارکان کے سامنے تقریر کے دوران دیے تھے اور اس ہفتے اس تقریب کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔

SEE ALSO: امریکی وزیرِ خارجہ کا اسرائیل اور فلسطینیوں کو پرامن رہنے پر زور؛ تنازع کے دو ریاستی حل کی تجدید

اس تقریر میں 87 سالہ محمود عباس نے دعویٰ کیا کہ یہودیوں کو ہولوکاسٹ میں ان کے "سماجی کردار" کی وجہ سےہلاک کیا گیا تھا نہ کہ مذہب کی وجہ سے۔

انہوں نے کہا کہ یہ "درست نہیں" کہ "(اڈولف) ہٹلر نے یہودیوں کو اس لیے مارا کہ وہ یہودی تھے"۔

صیہونیت مخالف بیان بازی کا اعادہ کرتے ہوئےانہوں نے دعویٰ کیا کہ یورپینز "(یہودیوں) سے سود اور پیسے سے متعلق ان کے سماجی کردار کی وجہ سے لڑے، نہ کہ ان کے مذہب کی وجہ سے۔"

ہیڈلگو نے خط میں فلسطینی صدر کے ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے، "آپ نے دوسری جنگ عظیم کے دوران یورپ کے یہودیوں کےقتل و غارت کی تردید کی واضح خواہش کے ساتھ ان کی نسل کشی کو جائز قرار دیا۔"

SEE ALSO: نازی دور میں ایک یہودی بچے کے طور پر زندگی گزارنا کیسا ہوتا تھا؟

عباس کو گرینڈ ورمیل میڈل 2015 میں ان کےپیرس کے دورے کے دوران دیا گیا تھا۔

یوروپی یونین کے ایک ترجمان نے کہا کہ اس تقریر میں یہودیوں اور یہود دشمنی سے متعلق غلط اور انتہائی گمراہ کن ریمارکس تھے"۔

یروشلم میں فرانس کے قونصل خانے نے ان ریمارکس کو "مکمل طور پر ناقابل قبول" قرار دیا۔

یہ رپورٹ ایجنسی فرانس پریس کی اطلاعات پر مبنی ہے۔