مشتبہ حملہ آور صالح عبدالسلام بیلجیئم سے پیرس منتقل

مارچ میں بیلجئین حکام نے برسلز میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر صالح عبدالسلام کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا تھا۔ عبدالسلام کو 13 نومبر 2015ء کے پیرس حملوں کے بعد سے تلاش کیا جا رہا تھا۔

بیلجیئم میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے پیرس حملوں کے مبینہ مرکزی منصوبہ ساز صالح عبدالسلام کو فرانس کے حوالے کر دیا ہے۔

گزشتہ سال 13 نومبر کو پیرس میں دہشت گردوں کے مربوط حملے میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

بیلجیئم میں وفاقی استغاثہ کے دفتر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا گیا کہ عبدالسلام کو صبح کے وقت فرانسیسی حکام کے حوالے کیا گیا۔

گزشتہ جمعرات کو بیلجیئن حکام کی طرف سے صالح عبدالسلام پر برسلز میں ہونے والی فائرنگ کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

مارچ میں بیلجئین حکام نے برسلز میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر صالح عبدالسلام کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا تھا۔ عبدالسلام کو 13 نومبر 2015ء کے پیرس حملوں کے بعد سے تلاش کیا جا رہا تھا۔

بیلجیئن پولیس نے برسلز ایئرپورٹ اور میٹرو اسٹیشن پر 22 مارچ کو ہونے والے ایک حملے سے ممکنہ تعلق کے بارے میں بھی صالح عبدالسلام سے پوچھ گچھ کی۔

برسلز میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 32 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

صالح عبدالسلام نے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ اُس نے 13 نومبر کو پیرس میں ہونے والے حملوں میں معاونت تھی اور وہ شہر کے ایک اسٹیڈیم میں خودکش دھماکا کرنا چاہتا تھا، لیکن عین وقت پر اُس نے اپنا ارادہ بدل دیا۔

مزید تفصیلات بتائے بغیر صالح عبدالسلام کے وکیل نے بتایا کہ اُن کے موکل نے تصدیق کی ہے کہ وہ حملوں کے وقت پیرس میں تھا۔