پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ منگل کے روز لندن پہنچے ہیں جہاں وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالیہ دورہ انگلینڈ کے دوران پیدا ہونے والے تنازعات کے حل کیلیے اپنے قانونی مشیروں سے مشورہ کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی بھی اعجاز بٹ کے ہمراہ لندن گئے ہیں۔
ایک برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اعجاز بٹ اپنے دورے کے دوران اس قانونی فرم کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کریں گے جس کی خدمات انہوں نے انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور برطانوی کھلاڑیوں کو جوابِ دعویٰ دائر کرنے کیلیے حاصل کی ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے تیسرے ون ڈے میچ کے بعد پی سی بی چیئرمین نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں سٹے بازوں سے یہ اطلاعات ملی ہیں کہ انگلینڈ کے کچھ کھلاڑی میچ فکسنگ میں ملوث تھے۔ اعجاز بٹ کے بیان پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ اور برطانوی کھلاڑیوں نے شدید ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا اور ایسا نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی دھمکی دی تھی۔
پی سی بی کے چیئرمین لندن میں اپنے قیام کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں زیرِ تفتیش تین پاکستانی کھلاڑیوں کے معاملے پہ ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کیلیے اسکاٹ لینڈ یارڈ کے حکام سے ملاقات کرنے کے علاوہ کھلاڑیوں کی قانونی معاونت کیلیے تعینات کیے گئے برطانوی وکلاء سے بھی ملیں گے۔
پاکستان اپنے حالیہ دورے کے دوران کھیلی جانے والی ون ڈے، ٹیسٹ اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی سیریز میں انگلینڈ سے شکست کھا گیا تھا۔ جبکہ ٹیم کے تین کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر لگنے والے اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کے بعد آئی سی سی کی جانب سے ان پر پابندی عائد کیے جانے کے معاملے پر بھی پاکستانی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دورے کے دوران اعجاز بٹ کی ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ کولیئر اور دیگر عہدیداران سے ملاقات بھی متوقع ہے۔