امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی نمائندگی کرتے ہوئے، امریکی نائب صدر مائیک پینس اردن، مصر اور اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ یہ بات پینس کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہی گئی ہے۔
پینس کی پریس سکریٹری، الیزا فرح کے بقول، ’’خطے میں قدامت پسندی کو شکست دینے کے ہمارے عزم کا اعادہ کرنے کے لیے، جس سے آئندہ نسلوں کو خطرہ لاحق ہے، نائب صدر مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے والے ہیں۔‘‘
بقول اُن کے،’’نائب صدر مصر، اردن اور اسرائیل کے قائدین سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں دہشت گردی سے لڑنے اور ہماری قومی سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کے طریقہٴ کار پر گفتگو ہوگی‘‘۔
علاقے میں کشیدگی کے باعث، اس سے قبل مجوزہ دورے میں تاخیر ہوئی، جب ٹرمپ نے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب یہ دورہ 19 جنوری سے 23 تک جاری رہے گا۔ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اقدام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مسترد کیا تھا جب کہ بین الاقوامی راہنماؤں نے اس کی مذمت کی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دورے کے دوران، پینس ’’استحصال کی شکار مذہبی اقلیتوں کی مدد‘‘ کی ضرورت پر تبادلہٴ خیال کریں گے۔
گذشتہ ماہ، قاہرہ کے جنوب میں مسلح افراد نے ایک چرچ کے باہر قریب واقع اسٹور پر گولیاں چلائی تھیں، جس کا مالک ایک مسیحی ہے، جس میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں ایک پولیس اہل کار بھی شامل ہے۔