بھارتی کشمیر میں رمضان کے رنگ

بھارتی کشمیر میں لگ بھگ دو برس بعد زندگی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے۔ شہری رواں برس مقدس مہینے رمضان میں بازاروں کا رخ کر رہے ہیں۔

بھارتی کشمیر میں لگ بھگ دو سال سے مختلف پابندیاں عائد تھیں جس کی وجہ سے عوامی اجتماعات پر پابندی تھی۔ 

بھارت نے پانچ اگست 2019 کو کشمیر کو حاصل نیم خودمختار حیثیت کو ختم کر دیا تھا جس کے بعد حکومت نے عوامی اجتماعات پر پابندی لگا دی تھی۔ بعدازاں کرونا کی وجہ سے پابندیاں برقرار رہیں۔ لیکن اب شہری کرونا احتیاط کے ساتھ مساجد میں عبادت کر سکتے ہیں۔

انتظامیہ نے کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کی ہدایات کی ہیں جس کی روشنی میں مساجد میں سماجی دوری اختیار کرتے ہوئے نماز کی ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے۔

رمضان میں سحری اور افطار کے وقت مختلف اشیا کا استعمال کیا جاتا ہے۔

بھارتی کشمیر میں ہر طرف رمضان کی رونقیں نظر آرہی ہیں اور شہری افطار کے لیے سامان خرید رہے ہیں۔

بھارتی کشمیر میں عالمی وبا کی احتیاط کے پیشِ نظر کھلی فضا میں عبادات کی جا رہی ہیں جس میں سماجی دوری کو بھی مدِ نظر رکھا گیا ہے۔

شہری بڑی تعداد میں عبادات کرتے نظر آ رہے ہیں۔