پیرو میں اتوار کو صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اُمیدواروں کے لیے میدان کھلا ہے۔
رائے عامہ کے جائزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے توقع کی جا رہی ہے کہ بائیں بازو کے قوم پرست رہنما اولانٹا ہمالا سب سے زیادہ ووٹ حاصل کریں گے۔ تاہم اُن کا کل ووٹوں میں سے تقریباً ایک چوتھائی ووٹ حاصل کرنے کا امکان ہے جو واضح برتری کے لیے درکار 50 فیصد ووٹوں سے خاصے کم ہوں گے۔
سابق فوجی ہمالا 2006ء میں بھی ایسی صورت حال کا سامنا کر چکے ہیں جب وہ انتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیاب ہو گئے تھے لیکن دوسرے مرحلے میں اُنھیں صدر ایلن گارشیہ کے ہاتھوں شکست ہوئی۔