مردان اور پشاور میں دھماکے ، دو ہلاک

فائل فوٹو

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ مردان میں احمدیوں کی ایک عبادت گاہ کے قریب خودکش حملے میں ایک شخص ہلاک جب کہ ایک زخمی ہو گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نوعمر خودکش حملہ آور عبادت گاہ کی طرف جارہا تھا جب وہاں حفاظت پر معمور افراد نے اُسے روکنے کی کوشش کی جس پر حملہ آور نے فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ میں زخمی ہونے پر خودکش حملہ آورنے جسم سے بندھے باردو میں دھماکا کر دیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ احمدیوں کی عبادت گاہ کینال روڈ پر مسلم آباد کے علاقے میں واقع ہے اور وہاں مقامی احمدی برادری کے لوگ جمعہ کو عبادت کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں ۔

اس سے قبل پشاور کے علاقے پشتخرہ میں جمعہ کی صبح ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جب کہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق پولیس کی ایک گاڑی معمول کے گشت پر تھی جب یہ بم دھماکا ہوا۔ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔

تقریباً دوہفتے قبل پشاور کے نواحی علاقے باڑہ قدیم میں درجنوں عسکریت پسندوں نے پولیس اور نیم فوجی دستے فرنٹیئر کانسٹیبلری کی مشترکہ چوکی پر حملہ کیا تھا جسے جوابی کارروائی کر کے پسپا کر دیا گیا ہے۔

صوبائی حکام کہہ چکے ہیں کہ صوبے کے زیادہ تر وسائل سیلاب زدگان کے لیے جاری امدادی سرگرمیوں پر صرف کیے جارہے ہیں اس لیے بین الاقوامی برادری اُن کو امدا د فراہم کرے بصورت دیگر اس صورت حال کا فائدہ دہشت گرد اُٹھا سکتے ہیں۔