شمیم شاہد
پشاور کی ایک یونین کونسل میں ڈنیگی کی وبا پھیلنے سے درجنوں افراد متاثر ہوئے جن میں ایک مریض کی ہلاکت بھی ہو چکی ہے۔
تاہم محکمہ صحت نے دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر مہم شروع کی ، جس کے بعد حکام کے بقول اس وبا پر قابو پالیا گیا ہے۔
تہکال یونین کونسل کے مختلف محلوں سے حالیہ دنوں میں ایک ہزار سے زیادہ افراد نے ڈینگی کے شبہے میں اسپتالوں کا رخ کیا ، لیکن طبی تجزیوں کے بعد صرف 217 افراد میں اس مرض کی تشخیص ہوئی۔
خیبر ٹیچنگ اسپتال کے مطابق ڈینگی سے متاثرہ 121 مریضوں کو علاج کے لیے داخل کیا گیا تھا جن میں سے 60 کی صحت بحال ہونے میں انہیں اسپتال سے فارغ کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں 9 مریض حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کیے گئے تھے جن میں سے 7 اب بھی زیر علاج ہیں اور 2 کو فارغ کر دیا گیا ہے۔
صوبے میں محکمہ صحت کے اسپیشل یونٹ کی ترجمان ڈاکٹر شاہین نے ہفتے کے روز وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بارشوں کا موسم ہے جس میں مچھروں کی افزائش ہوتی ہے ، لہذاا لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی کا مرض ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے اور یہ مچھر صاف پانی میں افزائش پاتا ہے۔
پانی اور نکاسی آب کے محکمے کے عہدے دار محمد خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پورے شہر میں صٖفائی کے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر شاہین کا کہنا تھا کہ اگر اس بیماری کی کوئی وبا پھیلتی ہے تو محکمہ صحت کے لیے اکیلے اس سے نمٹنا مشکل ہے اور اسی لیے تمام متعلقہ محکموں کی روزانہ کی بنیاد پر مشاورت کا عمل بھی جاری ہے۔