عہدیداروں نے بتایا کہ ہے ویزہ قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں پشاور میں زیر حراست ایک امریکی شہری کو پاکستان کی ایک عدالت نے ہفتے کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈر پر جیل بھجوا دیا ہے۔
حکام کے مطابق امریکی شہری ایرون مارک ڈی ہیون کے ویزے کی معیادگذشتہ سال اکتوبر میں ختم ہوگئی تھی اور اُسے جمعہ کو پشاور سے حراست میں لیا گیا۔ امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ ڈی ہیون کی گرفتاری سے آگا ہ ہے اور اُس تک سفارتی رسائی کے لیے کوشش کی جارہی ہے۔
مارک ڈی ہیون کی گرفتاری ایسے وقت عمل میں آئی جب امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ملازم ریمنڈ ڈیوس کی حراست کے بعد پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں تناؤ پایاجاتا ہے۔
36سالہ ریمنڈ ڈیوس کو27جنوری کو لاہور میں دو افراد کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ امریکہ کا اصرار ہے کہ زیرحراست امریکی کو سفارتی استثنا حاصل ہے اور اُس نے اپنے دفاع میں گولی چلائی تھی کیوں کہ دونوں مسلح افراد اُسے لوٹنا چاہتے تھے۔
امریکی حکومت بین الاقوامی قوانین کے تحت ڈیوس کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ لاہور ہائی کورٹ کرے گی جو مقدمے کی سماعت کر رہی ہے ۔
جمعرات کو لاہور کے ایک ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کی عدالت میں ریمنڈ ڈیوس نے اپنے خلاف چارج شیٹ پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے اصرار کیا کہ اُسے سفارتی استثنا حاصل ہے ۔ عدالت نے اس مقدمے کی سماعت تین مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔