فلپائن کے صدر روڈریگو ڈُوٹرٹے نے فوج کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ جنوبی بحیرہٴ چین میں چند غیرآباد جزیروں پر قبضہ کرے، جس اقدام کے نتیجے میں چین کے ساتھ طویل مدت سے جاری علاقائی تنازعہ پھر سے اُٹھ کھڑا ہوگا۔
ڈوٹرٹے نے اپنے اس ارادے کا اظہار جمعرات کے روز ’پلاوان‘ کے مغربی صوبے میں ایک فوجی کیمپ کے دورے کے دوران کیا۔
اُنھوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اُن 10 میں سے 9 جزیروں پر فلپائن کا جھنڈا گاڑا جائے؛ جو ’اسپارٹلی آئی لینڈز‘ کے متنازعہ خطے میں واقع ہیں۔
چین نے 35 لاکھ مربع کلومیٹر کے اِس سارے علاقے پر اقتدارِ اعلیٰ کا اعلان کر رکھا ہے، جو معدنی ذرائع سے مالا مال جنوبی بحیرہٴ چین کا خطہ ہے۔ چین نے اِن جزیروں پر فلپائن، تائیوان، ویتنام اور ملائیشیا جیسے اپنے ہمسایوں کے دعووں کو کوئی اہمیت نہیں دی۔ چین ملحقہ علاقے میں مصنوعی جزیرے بھی تعمیر کر رہا ہے، جنھیں فوجی اڈوں کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈوٹرٹے نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’ہم نے سب کے ساتھ دوستی کی کوشش کرکے دیکھ لی۔ لیکن، اب وقت آگیا ہے کہ ہم ڈٹ کر اپنے حقوق کا تحفظ کریں‘‘۔
اُنھوں نے بظاہر علاقے پر قبضے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں چاہیئے کہ اپنی چیز پر کنٹرول حاصل کریں، اور یہ دلیل پختہ کریں کہ یہ ہمارا ہی علاقہ ہے‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ جلد ’پیگ اَسا‘ نامی جزیروں کا دورہ کرنے والے ہیں، تاکہ 12 جون کو ملک کے یومِ آزادی کے موقعے پر وہاں فلپائن کا پرچم بلند کیا جا سکے۔