قیدیوں کے حقوق سے متعلق ایک تنظیم نے فلپائن کے صدر بینگنو اکینو کو ایک علیل قیدی کو انسانی بنیادوں پر دی جانے والی معافی کے حکم نامے پر تاخیر سے دستخط کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مذکورہ قیدی حکم نامے کے اجراء سے کئی روز قبل ہی وفات پا گیا تھا۔
تنظیم ’ٹاسک فورس فار دی فلپائن‘ کی جانب سے جمعہ کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پھیپھڑوں کے سرطان کا شکار 63 سالہ قیدی ماریانو امبریرو 15 جولائی کو وفات پا گیا تھا جب کہ صدر اکینو کی جانب سے اس کی رہائی کے حکم نامے پر اس کی موت کے چار روز بعد دستخط کیے گئے۔
حکم نامے کا مقصد علیل قیدی کو اس کے آخری ایام گھر پر گزارنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔
سیاسی قیدیوں کے حقوق اور ملک میں جیل نظام میں اصلاحات کے لیے سرگرم تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ امبریرو کی رہائی کے کاغذات بیوروکریسی کے تاخیری حربوں کا شکار ہوئے جنھیں اس وقت تک جاری نہیں کیا گیا جب تک کہ قیدی انتقال نہیں کر گیا۔
واضح رہے کہ فلپائن کی جیلوں میں قید 100 سے زائد مبینہ سیاسی قیدیوں نے رواں ہفتے سے اپنی رہائی اور جیلوں میں اصلاحات متعارف کرانے کے حق میں بھوک ہڑتال کا آغاز کر رکھا ہے۔