جنوبی افریقہ کے ایتھلیٹ آسکر پسٹوریئس کو غیر ارادی قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے گو کہ اس سے زیادہ سنگین الزامات یعنی اپنی دوست کے قتل اور قتل عمد میں انھیں بری الذمہ قرار دیا جا چکا ہے۔
پریٹوریا کی ایک عدالت میں جمعہ کو جج تھوکوزیل مسیپا نے اس مقدمے کا فیصلہ سنایا۔
27 سالہ پسٹوریئس بھی اس موقع پر عدالت میں موجود تھے۔
استغاثہ نے اپنے دلائل میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ پسٹوریئس نے گزشتہ سال دانستہ طور پر اپنی دوست ریوا سٹین کیمپ کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ملزم کا اصرار رہا کہ انھوں نے یہ سمجھ کر کوئی ان کے گھر میں گھس آیا ہے گولی چلائی۔
جج مسیپا کا کہنا تھا کہ پسٹوریئس نے باتھ روم کے بند دروازے کے پیچھے سے گولی چلا کر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا کیونکہ انھیں علم تھا کہ کمرے میں کوئی ہے اور وہ مر بھی سکتا ہے۔
پسٹوریئس کی سزا کا فی الحال تعین نہیں کیا گیا لیکن جنوبی افریقہ میں غیر ارادی قتل پر 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
پسٹوریئس "بلیڈ رنر" کے نام سے مشہور ہیں کیونکہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہونے کے باوجود انھوں نے مصنوعی ٹانگوں کے ساتھ اولمپک مقابلوں میں حصہ لے کر نئی تاریخ رقم کی تھی۔