امریکہ کی ریاست میسوری کے شہر فرگوسن میں ایک غیر مسلح سیاہ فام لڑکے مائیکل براؤن کی ایک سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت کے واقعہ کے بعد ایک سال مکمل ہونے پر شہر میں پر امن مظاہرے ہوئے۔
اس موقع پر فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آیا جس سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا ہے۔
شہر کی پولیس کے مطابق اس موقع پر طرفین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کی گولی لگنے سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا ہے اور اس کی حالت نازک ہے۔
سینٹ لوئیس کے پولیس چیف جان بیلمر نے کہا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس جاسوس ایک شخص کی نگرانی کر رہے تھے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ مسلح ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نے دو گروپوں کے درمیاں تصادم میں 40 سے 50 راؤنڈ فائر کرنے کے بعد پولیس کی ایک گاڑی پر متعدد بار فائرنگ کی۔
انہوں نے کہا کہ چاروں پولیس جاسوسوں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد ایک بیس سالہ جوان گر گیا۔ اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
بیلمر نے کہا کہ تشدد پھیلنا ’’مثبت تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہے‘‘ اور اس بات پر زور دیا کہ فائرنگ میں وہ لوگ ملوث نہیں تھے جو 18 سالہ مائیکل براؤن کی ہلاکت کی برسی پر احتجاج کر رہے تھے۔
بیلمر نے کہا کہ ’’یہ جرائم پیشہ لوگ تھے، یہ مظاہرین نہیں تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ پولیس نے لوٹ مار اور املاک کو نقصان پہنچانے کی اطلاع ملنے پر اس علاقے میں اپنی نفری بڑھائی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایک پولیس افسر اتوار کو فرگوسن میں ایک اینٹ سے بھی زخمی ہوا۔
فائرنگ کے بعد پولیس نے اس علاقے میں جمع لوگوں کو وہاں سے چلے جانے کا حکم دیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے دھویں کا استعمال کیا۔
گزشتہ برس اگست میں پولیس افسر ڈیرن ولسن نے فرگوسن میں مائیکل براؤن کے ساتھ مڈبھیڑ کے بعد گولی چلائی تھی جس سے وہ ہلاک ہوگیا تھا۔ مائیکل براؤن کی ہلاکت پر ملک بھر میں مظاہرے ہوئے تھے۔