استبول میں مظاہرین ملک میں جاری کرپشن کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن پر احتجاج کر رہے تھے۔ کرپشن کے خلاف اس کریک ڈاؤن میں ترکی کے بہت سے نمایاں لوگوں کو زیر ِحراست لیا گیا ہے جس میں حکومت کے تین وزراء کے بیٹے بھی شامل ہیں۔
واشنگٹن —
ترکی کے شہر استنبول میں پولیس کی جانب سے ترکی کی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر اتوار کے روز آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔
استبول میں مظاہرین ملک میں جاری کرپشن کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن پر احتجاج کر رہے تھے۔ کرپشن کے خلاف اس کریک ڈاؤن میں ترکی کے بہت سے نمایاں لوگوں کو زیر ِحراست لیا گیا ہے جس میں حکومت کے تین وزراء کے بیٹے بھی شامل ہیں۔
ترکی کی مقامی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز سینکٹروں مظاہرین استنبول کے کادی کوئے ڈسٹرکٹ کے ایک چوک میں اکٹھے ہوئے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بیرز اٹھا رکھے تھے جس میں ترکی کے وزیر ِ اعظم طیب اردگان سے استعفا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
طیب اردگان نے ملک میں کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اس مہم میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے گا۔
کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں اب تک پولیس کے درجنوں اعلیٰ افسران کو ان کی نوکریوں سے برخاست کیا جا چکا ہے۔
استبول میں مظاہرین ملک میں جاری کرپشن کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن پر احتجاج کر رہے تھے۔ کرپشن کے خلاف اس کریک ڈاؤن میں ترکی کے بہت سے نمایاں لوگوں کو زیر ِحراست لیا گیا ہے جس میں حکومت کے تین وزراء کے بیٹے بھی شامل ہیں۔
ترکی کی مقامی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز سینکٹروں مظاہرین استنبول کے کادی کوئے ڈسٹرکٹ کے ایک چوک میں اکٹھے ہوئے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بیرز اٹھا رکھے تھے جس میں ترکی کے وزیر ِ اعظم طیب اردگان سے استعفا کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
طیب اردگان نے ملک میں کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اس مہم میں ملوث افراد کو بے نقاب کیا جائے گا۔
کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں اب تک پولیس کے درجنوں اعلیٰ افسران کو ان کی نوکریوں سے برخاست کیا جا چکا ہے۔