مصر میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر پابندی مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے اپنے دور میں عائد کی تھی جو گزشتہ کئی برسوں سے موثر تھی۔
واشنگٹن —
مصر کی ایک عدالت نے پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں اس کی اجازت دیدی ہے۔
مصر میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر پابندی مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے اپنے دور میں عائد کی تھی جو گزشتہ کئی برسوں سے موثر تھی۔
پولیس حکام نے گزشتہ سال فروری میں اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر درجنوں پولیس افسران کو معطل کردیا تھا جس پر معطل شدہ افسران نے وزارتِ داخلہ کے سامنے مظاہرے بھی کیے تھے۔
معطل کیے جانے والے پولیس اہلکاروں نے مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی سے انہیں نوکریوں پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ خیال رہے کہ محمد مرسی نے خود بھی داڑھی رکھی ہوئی ہے۔
دارالحکومت قاہرہ کی اعلیٰ انتظامی عدالت بھی اس معاملے پر غور کر رہی تھی جس نے ان افسران کو معطل رکھنے کی اجازت دینے سے متعلق وزارتِ داخلہ کی درخواست کو مسترد کردیاہے۔
عدالت کے جج مہر عبدالعنین نے بدھ کو سنائے جانے والے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پولیس افسران کو داڑھی رکھنے کا پورا حق حاصل ہے۔
اس سے قبل ایک ذیلی عدالت نے بھی پولیس اہلکاروں کی درخواست پر اس پابندی کو غیر قانونی قرار دیا تھا جس کے خلاف وزارتِ داخلہ نے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کردی تھی۔
خیال رہے کہ مسلمانوں میں داڑھی کو پرہیز گاری کی علامت اور اسلامی تعلیمات کے عین مطابق سمجھا جاتا ہے۔
مصر کے سابق فوجی صدر حسنی مبارک نے اپنے دور میں ملک میں اسلام پسند قوتوں کو ریاست کا دشمن قرار دے رکھا تھااور انہوں نے اپنے پورے دور میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ذریعے اسلام پسندوں کو سختی سے دبائے رکھا تھا۔
اسلام پسندوں کو ریاست کا دشمن سمجھنے کی اس پالیسی کے تحت حسنی مبارک کے دور میں کسی داڑھی والے شخص کو اہم سرکاری عہدےپر فائز نہیں کیا جاتا تھا جب کہ پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی۔
حسنی مبارک کے دور کی سرکاری پالیسی کے برعکس مصر کے مردوں میں داڑھی رکھنے کا رجحان عام رہا ہے اور ملک میں صرف اسلام پسند ہی نہیں بلکہ بائیں بازو کے رجحانات رکھنے والے افراد بھی داڑھی رکھتے ہیں۔
تاہم داڑھی پر پابندی کے خلاف مہم چلانے والے بیشتر پولیس اہلکار اسلام پسند ہیں جو برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے بقول پیغمبرِ اسلام کی اس سنت پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
مصر کے موجودہ صدر محمد مرسی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران میں اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو انہیں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
مصر میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر پابندی مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے اپنے دور میں عائد کی تھی جو گزشتہ کئی برسوں سے موثر تھی۔
پولیس حکام نے گزشتہ سال فروری میں اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر درجنوں پولیس افسران کو معطل کردیا تھا جس پر معطل شدہ افسران نے وزارتِ داخلہ کے سامنے مظاہرے بھی کیے تھے۔
معطل کیے جانے والے پولیس اہلکاروں نے مصر کے اسلام پسند صدر محمد مرسی سے انہیں نوکریوں پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ خیال رہے کہ محمد مرسی نے خود بھی داڑھی رکھی ہوئی ہے۔
دارالحکومت قاہرہ کی اعلیٰ انتظامی عدالت بھی اس معاملے پر غور کر رہی تھی جس نے ان افسران کو معطل رکھنے کی اجازت دینے سے متعلق وزارتِ داخلہ کی درخواست کو مسترد کردیاہے۔
عدالت کے جج مہر عبدالعنین نے بدھ کو سنائے جانے والے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پولیس افسران کو داڑھی رکھنے کا پورا حق حاصل ہے۔
اس سے قبل ایک ذیلی عدالت نے بھی پولیس اہلکاروں کی درخواست پر اس پابندی کو غیر قانونی قرار دیا تھا جس کے خلاف وزارتِ داخلہ نے اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر کردی تھی۔
خیال رہے کہ مسلمانوں میں داڑھی کو پرہیز گاری کی علامت اور اسلامی تعلیمات کے عین مطابق سمجھا جاتا ہے۔
مصر کے سابق فوجی صدر حسنی مبارک نے اپنے دور میں ملک میں اسلام پسند قوتوں کو ریاست کا دشمن قرار دے رکھا تھااور انہوں نے اپنے پورے دور میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ذریعے اسلام پسندوں کو سختی سے دبائے رکھا تھا۔
اسلام پسندوں کو ریاست کا دشمن سمجھنے کی اس پالیسی کے تحت حسنی مبارک کے دور میں کسی داڑھی والے شخص کو اہم سرکاری عہدےپر فائز نہیں کیا جاتا تھا جب کہ پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر بھی غیر اعلانیہ پابندی عائد تھی۔
حسنی مبارک کے دور کی سرکاری پالیسی کے برعکس مصر کے مردوں میں داڑھی رکھنے کا رجحان عام رہا ہے اور ملک میں صرف اسلام پسند ہی نہیں بلکہ بائیں بازو کے رجحانات رکھنے والے افراد بھی داڑھی رکھتے ہیں۔
تاہم داڑھی پر پابندی کے خلاف مہم چلانے والے بیشتر پولیس اہلکار اسلام پسند ہیں جو برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے بقول پیغمبرِ اسلام کی اس سنت پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔
مصر کے موجودہ صدر محمد مرسی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران میں اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو انہیں سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔